دریائے کاویری سے تاملناڈو کو پانی چھوڑنے کی اپوزیشن کی مخالفت

مرکزی وزیر اوما بھارتی نے کرناٹک اور ٹاملناڈو کے وزراء کا اجلاس طلب کرلیا
بنگلور۔28 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) کیرالا میں اپوزیش جماعتوں نے آج ریاستی حکومت سے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کے تازہ احکامات کے مطابق دریائے کاویری سے تاملناڈو کو کل 6,000 کیوزک پانی نہ چھوڑیں تاہم آج شام ریاستی کابینہ کے اجلاس میں قطعی فیصلہ کیا جائے گا۔ سپریم کورٹ کی جانب سے کل مجریہ حکم کے بعد رونما صورتحال کے پیش نظر چیف منسٹر سدا رامیا نے آج کل جماعتی اجلاس طلب کیا ہے۔ اجلاس کے بعد وزیر پارلیمانی امور اور قانون مسٹر ٹی بی جیہ چندرا نے یہ اطلاع دی لیکن انہوں نے اپوزیشن قائدین کے ظاہر کردہ نقاط نظر کی تفصیلات بتانے سے انکار کردیا اور صرف یہ کہا کہ تاملناڈو کو پانی کی سربراہی کے خلاف تمام اپوزیشن متحد ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اپوزیشن بی جے پی، جے ڈی ایس اور ریتوسنگا نے اجلاس میں اپنا اپنا نقطہ نظر پیش کیا اور ریاستی کابینہ کے فیصلہ کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔ مذکورہ اجلاس میں دونوں ایوانوں کے فلور لیڈرس، کاویری طاس کے علاقوں سے وابستہ ارکان پارلیمنٹ و اسمبلی اور انچارج وزراء نے شرکت کی۔ واضح رہے کہ کرناٹک اسمبلی میں گزشتہ ہفتہ یہ قرارداد منظور کی گئی تھی کہ کاویری کا پانی صرف پینے کے لئے استعمال کیا جائیگا۔ اس کے باوجود سپریم کورٹ نے کل تاملناڈو کو 30 ستمبر تک 6,000 کیوزک پانی سربراہ کرنے کی ہدایت دی ہے۔

دریں اثناء مرکزی حکومت نے کاویری تنازعہ کے دو فریقوں (کرناٹک۔ تلنگانہ) کا اجلاس کل دہلی میں طلب کیا ہے جس میں مسئلہ کا حل تلاش کیا جاسکتا ہے۔ دریں اثناء کرناٹک میں اپوزیشن بی جے پی اور جنتا دل سیکولر نے آج اپنے موقف کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ کاویری ندی سے تمل ناڈو کے لئے پانی چھوڑنے کے خلاف ہیں۔وزیر اعلی سدارمیا نے تین دن کے لئے چھ ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کے سپریم کورٹ کے تازہ حکم کے بعد کل جماعتی میٹنگ طلب کی تھی۔ اس میٹنگ میں بی جے پی اور جنتا دل ایس نے کہا کہ وہ کاویری ندی سے تمل ناڈو کو پانی جاری کرنے کے خلاف ہیں۔اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر جگدیش شیٹر نے میٹنگ کے بعد نامہ نگاروں سے کہا کہ ہم حکومت سے چاہتے ہیں کہ اسمبلی میں اتفاق رائے سے منظور قرار داد کے مطابق پانی جاری نہ کیا جائے اور مرکز کے ذریعہ طلب کردہ دونوں وزراء اعلی کی کل ہونے والی میٹنگ کے نتیجے کا انتظار کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی ہدایت پر مرکز نے کل دونوں وزراء اعلی کی میٹنگ طلب کی ہے اور دیکھتے ہیں کہ کیا فیصلہ ہوتا ہے ۔ اس وقت تک ریاستی حکومت کو جلدبازی میں کوئی فیصلہ نہیں لینا چاہئے ۔نئی دہلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب مرکزی وزیر اوما بھارتی نے کرناٹک اور ٹاملناڈو کے وزراء کا ایک اجلاس کاویری کے پانی کا تنازعہ ختم کرنے کے لئے طلب کرلیا ہے ۔ ان کا یہ اقدام سپریم کورٹ کے احکام کی تعمیل میں ہے۔ایک سرکاری ذریعہ کے بموجب چیف منسٹر تاملناڈو جے جیہ للیتا جو فی الحال چینائی کے ہسپتال میں زیرعلاج ہیں ، مرکزی حکومت کے اجلاس میں شرکت کیلئے اپنا نمائندہ روانہ کررہی ہیں۔ کرناٹک کے کانگریسی ارکان پارلیمنٹ نے وزیراعظم نریندر مودی سے اس معاملہ میں مداخلت کی اپیل کی ہے۔ انہوں نے اس مسئلہ پر پارلیمنٹ کے روبرو احتجاجی مظاہرہ کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔