لکھنو ۔26جون ( سیاست ڈاٹ کام ) یو پی اسمبلی سے آج اپوزیشن کانگریس اور بی جے پی ارکان نے فیکٹریوں سے چھوڑے جانے والے فاسد مادوں سے دریاؤں کے پانی کے آلودہ ہونے کے مدعے پر ایوان سے واک آؤٹ کیا ۔ وقفہ سوالات کے دوران بی جے پی رکن ستیش مہانا نے فیکٹریوں کے ذریعہ چھوڑے جانے والے فاسد مادوں کی وجہ سے دریاؤں کے پانی میں آلودگی کے مدعے کو اٹھایا اور حکومت سے وضاحت طلب کی کہ آخر اس کی روک تھام کیلئے حکومت نے کیا اقدامات کئے ہیں ۔ وزیر شیو پرتاپ یادو نے جواب دیا کہ نیشنل واٹر کوالیٹی مانیٹرنگ پروگرام کے تحت دریاؤں کے پانی کے معیار کی ہر ماہ 53مقامات پر جانچ کی جاتی ہے اور واٹر ( پریونیشن اینڈ کنٹرول آف پولیوشن) ایکٹ 1974ء کے تحت صنعتوں کے خلاف کارروائی کی گئی ہے ۔ دریں اثناء کانگریس رکن پنکج ملک نے مغربی یو پی میں دریاؤں کے پانی کی جانچ پڑتال کیلئے اقدامات نہ کئے جانے کی شکایت کرتے ہوئے تشویش کا اظہار کیا ۔
جواب سے مطمئن نہ ہوتے ہوئے پنکج ملک دیگر کانگریسی ارکان کے ساتھ ایوان کے وسط میں پہنچ گئے جبکہ وزیر شیو پرتاپ یادو نے کہا کہ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ کانگریس ارکان دریاؤں کے پانی کی صفائی کیلئے سنجیدہ نہیں ہیں اور اس معاملہ پر صرف سیاست کررہے ہیں ۔ اس موقع پر اسپیکر ماتا پرساد پانڈے سے کانگریس ارکان کو اپنی نشستوں پر واپس جانے کی ہدایت کی ۔ انہوں نے کہا کہ وقفہ سوالات کے دوران ایوان کے وسط میں آجانے کی کوئی روایت نہیں ہے اور اپوزیشن ارکان کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیئے جس کے فوری بعد کانگریس لیجسلیٹو پارٹی لیڈر پردیپ ماتھر نے پارٹی ورکرس کو اپنی نشستوں پر آنے کی ہدایت کی البتہ مسٹر ملک نے مسٹر ماتھر سے اپنی ناراضگی کا اظہار کر ہی دیا اور اس کے بعد وہ ایوان سے باہر نکل گئے جبکہ تھوڑی دیر بعد ماتھر بھی دیگر کانگریس ارکان کیساتھ ایوان سے باہر نکل گئے ۔