شادنگر /16 مئی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) تلنگانہ ریاست کی مشہور و معروف درگاہ حضرت سیدنا جہانگیر پیراں واقع نزد اکتور منڈل ضلع محبوب نگر گذشتہ کچھ سالوں سے راست ریاستی وقف بورڈ کی نگرانی میں درگاہ شریف کے انتظامات چل رہے ہیں ۔ درگاہ شریف میں وقف بورڈ عملہ کی کمی کی وجہ سے درگاہ شریف کے مختلف امور اور اشیاء وقف بورڈ کے کنٹرول نظر آرہے ہیں۔ وقف بورڈ کی ملکیت کو خود وقف بورڈ کا عملہ حفاظت کرنے سے قاصر دیکھائی دے رہا ۔ اس ضمن میں امور کو اپے تحویل میں لیتے ہوئے وقف بورڈ کی آمدنی کو بڑھانے کی کوشش کرنے کی سخت ضرورت ہے ۔ ریاستی وقف بورڈ اور درگاہ میں متعن کردہ عملہ اگر اسی طرح کی غفلت یا پھر کوتاہی سے اپنے خدمات انجام دیتے رہے گا تو آئندہ آنے والے دنوں میں درگاہ کیلئے آنے والے زائرین کو سہولت مہیا کرنے کیلئے اسٹاف کا اضافہ کرنا بے حد ضروری ہے ۔ درگاہ شریف میں بنیادی سہولتوں کے فقدان کو لیکر زائرین اور مقامی عوام میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے ۔ درگاہ شریف میں واقع وقف بورڈ کے نیاز خانوں پر دوسروں کا کنٹرول ہے ۔ باوجود اس کے وقف بورڈ عملہ اور درگاہ کے ملازمین اپنے تحویل میں لینے سے قاصر ہیں ۔ درگاہ شریف میں اور اس کے اطراف و اکناف میں واقع ڈرینج کی خستہ حالی کی وجہ سے جگہ جگہ ڈرینج کا پانی جام ہو رہا ہے ۔ زائرین کی سہولت کیلئے مختلف اوقاتوں میں سیاسی قائدین اور وقف بورڈ عملہ بلند بانگ وعدے کئے لیکن عملی کام نہ کے برابر ہے ۔ درگاہ شریف میں بلالحاظ مذہب و ملت دور دراز مقامات سے زائرین بڑے عقیدت و احترام کے ساتھ اپنی مناتیں لیکر آئے ہیں لیکن ریاستی وقف بورڈ کی جانب سے عدم سہولتوں کو دیکھ کر زائرین کی پریشانیوں میں مزید اضافہ ہوتا ہے ۔ درگاہ شریف میں زیارت کے مقصد سے آنے والے زائرین مختلف سواریوں کے ذریعہ یہاں آتے ہیں ۔ سواریوں کے ذریعہ آنے والے زائرین کو گاڑیوں کی پارکنگ کی سہولت نہیں ہے ۔ بسوں کے ذریعہ آنے والے زائرین کو مزید مشکلات کا سامنا کرنا پرتا ہے ۔ درگاہ کے قریب بس شیلٹر نہ ہونے کی وجہ سے موسوم گرما موسم برسات اور موسم سردی میں زائرین شدید مشکلات سے دوچار ہونا پڑتا ہے ۔ اس ضمن میں متعلقہ عہدیداروں اور وقف بورڈ کے اعلی عہدیداروں کو کئی مرتبہ توجہ دلانے کے باوجود عہدیداروں پر جوں تک نہیں رینگ رہی ہے ۔ احاطہ درگاہ میں اتوار اور دیگر خصوصی دنوں میں سرقہ کی وارداتیں پیش آتی ہیں ۔ سرقہ کی روک تھام کیلئے احاطہ درگاہ میں وقف بورڈ کی جان بسے نہ ہی سیکوریٹی گارلا ہے اور نہ ہی خصوصی پولیس کنٹرول روم ہے ۔ اگر کسی زائرین کی کوئی شئے یا پھر رقم سرقہ ہوجاتی ہے تو اس کی شکایت کرنے کا احاطہ درگاہ میں وقف بورلا کی جان بسے کوئی نظم نہیں ہے ۔ اگر کوئی زائرین کو سرقہ کی شکایت کرنا چاہتا ہے تو اس شکایت کنندہ کو کتور منڈل پولیس اسٹیشن یعنی قریب 15 کیلومیٹر کی ساقت طئے کرنا پڑتا ہے ۔ احاطہ درگاہ میں خصوصی پولیس پیکٹ کے قیام کی سخت ضرورت ہے ۔ احاطہ درگاہ میں واقع قدیم مسجد سے متصل بیت الخلاء واقع ہے ۔ مذکورہ بیت الخلاء سے مسجد کے مصلیوں بدبو آنے کی شکایت ہے ۔ مسٹر میں واقع وضوخانے بھی ضعیف لوگوں کیلئے کافی تکلیف دہ ہیں ۔ وضو خانے بھی جدید و عصری سہولتوں سے لیس تعمیر کرنے کی ضرورت ہے ۔ تلنگانہ حکومت درگاہ شریف کو جامع انداز میں ترقی فراہم کرنے کیلئے اقدامات کا آغاز کرتے ہوئے گذشتہ ماہ اراضی کا سروے کروایا ۔ حکومت کی خصوصی توجہ دے زائرین میں مسرت کی لہر دوڑ گئی تھی لیکن ترقیاتی کاموں کی انجام دہی م یں مزید پیش رفت نظر آنے کی وجہ سے تشویش کی لہر چل رہی ہے ۔