نظام آباد:6؍ جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )ضلع نظام آباد کے بڑاپہاڑ کے کنٹراکٹ کے ختم کے بعد بورڈ کی نگرانی میں انتظامات کرنے کیلئے فیصلہ کرنے کی اطلاع ہے۔ واضح رہے کہ بڑے پہاڑ میں گذشتہ کئی سالوں سے گتہ داروں کی من مانی اور عوام کو ہونے والی پریشانیوں کے سبب زائرین کی جانب سے مسلسل شکایتیں وصول ہورہی تھی جس پر 20 ؍مئی کے روز وزیر زراعت پوچارام سرینواس ریڈی، سی ای او وقف بورڈ، پرنسپل سکریٹری، محکمہ اقلیتی بہبود کے ساتھ بڑے پہاڑ میں ایک جائزہ اجلاس منعقد کیاگیا تھا اور کنٹراکٹ کے اختتام کے بعد درگاہ کے تمام انتظامات وقف بورڈ کی تحویل میں لیتے ہوئے زائرین کو سہولتیں پہنچانے کا فیصلہ کیاتھا۔ کنٹراکٹ کے اختتام کے ختم ہونے کے بعد انتظامات کو تحویل میں لینے کیلئے بودھن آرڈی او شیام پرساد لعل نے عہدیداروں کے ہمراہ بڑا پہاڑ کا دورہ کیا اور انتظامات کے متعلق ہوئے آرڈی او کی نگرانی میں ایک کمیٹی تشکیل دی گئی جس میں ڈی ایس پی وینکٹیشورلو، ورنی تحصیلدار شومیشور، سب انسپکٹر راجیا، زیڈ پی ٹی سی بھاسکر ریڈی، منڈل پرجا پریشد کے صدر بدیا نائیک، زرعی مارکٹ کمیٹی کے صدر گنگارام کے علاوہ جلال پور سرپنچ اور دو اقلیتی نمائندوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی گئی اور یہ کمیٹی انتظامات کی نگرانی کرے گی اور یہاں کی قیمتوں، یہاں کے مسلخ اور دیگر چیزوں کی قیمت مقرر کرتے ہوئے فیصلہ کیا گیااور فاتحہ خوانی کیلئے کوئی رقم نہ دینے کا زائرین سے خواہش کی گئی اگر کوئی بھی زبردستی رقم وصول کرنے کی کوشش کرے تو ان کیخلاف شکایت کرنے کی خواہش کی گئی۔ ضلع انتظامیہ و پوچارام سرینواس ریڈی کی جانب سے کئے گئے فیصلہ پر زائرین میں مسرت پائی جارہی ہے۔ گذشتہ کئی سالوں سے زائرین کو گتہ داروں کی جانب سے ہراساں کیا جارہا تھا جس کی بناء پر یہ فیصلہ کیا گیا۔