درودشریف‘مقبول طاعت اورابدی سعادت کا ذریعہ

مولانا مفتی حافظ سیدضیاء الدین نقشبندی کا خطاب

حیدرآباد ۔ 20 ۔ مئی : ( راست ) : اللہ تعالی نے حضور اکرم ؐکو عظمتوں اوررفعتوں کا تاجدار بنایا ہے ، آپ کے ذکر کو وہ بلندی عطا فرمائی کہ اپنے مبارک نام کے ساتھ آپ کا نام رکھا ، اپنے ذکرکے ساتھ آپ کے ذکر کو ملادیا ، تمام مومنین کو آپؐ کی خدمت اقدس میں درود و سلام پیش کرنے کا حکم دیا اور یہ اعلان فرمایا کہ اللہ تعالی خود اپنے نبی کریم ؐپردرود نازل فرماتاہے ، اور تمام فرشتوں کوبھی اس بات پر مامور کیا کہ وہ درود پاک کو اپنا وظیفہ بنالیں ۔ ان حقائق کا اظہار مولانا مفتی حافظ سید ضیاء الدین نقشبندی شیخ الفقہ جامعہ نظامیہ وبانی ابو الحسنات اسلامک ریسرچ سنٹر نے AHIRCکے زیر اہتمام مسجد ابوالحسنات جہاں نما میں ہفتہ واری توسیعی لکچر کے دوران کیا ۔ آیت درود کے اسرار و معارف بیان کرتے ہوئے مفتی صاحب نے کہا کہ آیت کریمہ میں ’صلوۃ‘کی نسبت اللہ سبحانہ وتعالی کی طرف ہے ، اس کا مطلب ’اللہ تعالی کا حضورؐ کی شان و عظمت بیان کرنا ہے‘۔ انہوں نے علامہ سیدشاہ ابراہیم ادیب رضوی ؒکے حوالہ سے کہا کہ ’’رسالت‘‘ میں جلالی شان ہے ، اور’’نبوت‘‘ میں جمالی شان ہے۔ ہدیۂ درود و سلام پیش کرکے امت چونکہ آپ کے رحم وکرم کی امیدوار رہتی ہے، اورآپ کی عنایات ان کے شامل حال ہوتی ہیں، اسی لئے مقام اس بات کا متقاضی تھا کہ آپ کا وہ وصف بیان کیا جائے جوآپ کی شان جمال کا آئینہ دار ہو۔انہوں نے مزید کہا کہ لفظ ’نبی‘ چونکہ ’نبأ‘ سے ماخوذ ہے ۔ جس کے معنی غیب کی خبررکھنے والے کے ہیں ۔ وصف نبوت کے بیان میں اس بات کی طرف بھی اشارہ ہے کہ درود و سلام پیش کرنے والاخواہ قریب ہویا دور‘ آپ اسے سماعت فرماتے ہیں،کیونکہ جس کی خدمت میں درود و سلام پیش کیا جارہا ہے انہیں اللہ تعالی نے غیب کا جاننے والابنایاہے ، ان کے لئے قرب و بعد ‘ دونوں یکساں ہیں ۔ حضور اکرمؐ کا ارشاد گرامی ہے : اہل محبت کے درود کو میں خود سنتا ہوں۔ مفتی صاحب نے کہا کہ رسول اکرمؐ کی خدمت میں درود پیش کرنا ‘ مقبول عبادت اور ابدی سعادت کا ذریعہ ہے۔ لکچر کے اختتام پر انہوں نے فسادات میں شہید ہونے والے افراد اور مظلوم مسلمانوں کے حق میں دعاء کی ۔۔