درج فہرست ذاتوں ؍ قبائل پر مظالم کیخلاف قانون کا استحکام

نئی دہلی۔ 25 جون (سیاست ڈاٹ کام) امکان ہے کہ مودی حکومت پارلیمنٹ کے بجٹ اجلاس میں ایک مسودہ قانون پیش کرے گی تاکہ درج فہرست ذاتوں اور قبائل کے افراد پر مظالم کے خلاف موجودہ قانون کو مزید مستحکم کیا جائے۔ اس اقدام کی پہل سابق یو پی اے حکومت نے کی تھی۔ درج فہرست ذاتوں اور قبائل (انسدادِ مظالم) ترمیمی آرڈیننس جو جاریہ سال 4 مارچ کو جاری کیا گیا تھا، عصمت ریزی، حملہ اور اغوا کی وارداتوں جیسے جرائم کو اس قانون کے دائرہ کار میں شامل کرتا ہے۔ ان میں سے بیشتر جرائم پر 10 سال سے کم سزائے قید دی جاتی ہے،اب ان جرائم کے ارتکاب پر 10 سال سے زیادہ مدت کی سزائے قید دی جائے گی۔ موجودہ درج فہرست ذاتوں اور قبائل قانون 1989ء کو مزید اختیارات دیئے جائیں گے۔ دفعہ 3 میں ترمیم کے ذریعہ نئے جرائم کی تاریخ کا تعین کیا جائے گا اور چند مزید جرائم فہرست میں شامل کئے جائیں گے۔ عوامی جائیداد کے استعمال کا انسداد جادو گری کے الزامات، عبادت گاہ میں داخلے پر امتناع ، سماجی و معاشی مقاطعہ اور دشمنی کو فروغ دینا، چند تبدیلیاں ہیں جنہیں فہرست میں شامل کیا جائے گا۔ یہ جرائم فی الحال درج فہرست ذاتوں اور درج فہرست قبائل پر مظالم سمجھے جاتے ہیں ۔ یہ اقدام یہ بھی گنجائش فراہم کرتا ہے کہ ایسے جرائم کے مقدموں کے لئے خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں اور متاثرین کی بازآبادکاری کی جائے۔