داعش کے ہاتھوں ہندو ستانیوں کا قتل قابل مذمت

نئی دہلی: داعش کے ہاتھوں ۳۹ ہندوستانیوں کا قتل کرنے پر ملی رہنماؤں نے شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔وزیر خارجہ سشما سوراج کے مطابق عراقی شہر موصل کے پاس ایک قبر میں سے یہ نعشیں دستیاب ہوئی ہیں ۔ا ن کے ڈی این اے کے ٹسٹ سے ثابت ہوگیاکہ یہ وہی ہندوستانی ورکرس ہیں جنہیں داعش کے لوگو ں نے یرغمال بنالیا تھا۔

یہا ں جاری ایک پریس ریلیز میں ملی رہنماؤوں نے کہا کہ مظلوم ہندوستانیوں کا قتل مجرم صفت داعش کے ان گنت جرائم میں ایک نئی کڑی ہے۔جو اس تنظیم نے عراق شام اور دوسرے ممالک کے بے قصور مسلم و غیر مسلم مظلوموں کے ساتھ روا رکھا ہے۔

ہم واضح کردینا چاہتے ہیں کہ اسلام او رمسلمانوں کا اس گمراہ تنظیم سے کوئی واسطہ نہیں ۔یہ اسلام کا نام لیکر اسلام کی جڑیں کھودرہی ہیں۔

داعش اور القاعدہ جیسی دہشت گرد اور گمراہ تنظیمو ں کو امریکہ او راسرائیل جیسی طاقتوں نے کھڑا کیا ہے۔

ان کا اصل مقصد ہے کہ اسلام کو بد نام کیا جائے تا کہ لوگ اسلام اور شریعت کا نام لینے سے کترائیں۔داعش اور القاعدہ کے گمراہ فکر و عمل کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔

ہم مسلمانوں او رنوجوانو ں کو نصیحت کر تے ہیں کہ اس قسم کی تنظیمو ں سے دور رہیں او ران کو اپنے علاقوں میں پنپنے نہ دیں۔