خود کو شیواکا اوتار بتانے والے جاپانی سادھوشوکو کو پھانسی کی سزا

ٹوکیو۔ جاپان کی دارلحکومت ٹوکیو کے ایک زیر زمین راستے میں جان لیوا سیرین گیس حملے کے قصور وار سادھو شوکو اسہارا اور اس کے چھ ساتھیوں کو جمعہ کے روز پھانسی پر لٹکادیا گیا ۔

شوکو جس کی عمر63سال کی تھی وہ خود کو شیو کا اوتار بتاکر80اور90کے دہے میں توہم پرستی پھیلائی اورہزارو ں لوگوں کو اپنے جال میں پھنسایا۔شوکو کے حامیوں نے 20مارچ1995کو ٹوکیو کے ایک زیرزمین راستے( سب وے) میں زہریلی سیرین گیس چھوڑ دی تھی۔

اس واقعہ میں تیرہ کی موت او رچھ سے زیادہ لوگو ں شدید طور پر متاثر ہوگئے تھے۔

شوکو کو لے کر ملک میں ہمیشہ سے ہی تشویش رہتی تھی لیکن اس حملے کے بعد اس کے ہیڈکوارٹر پر کڑی کاروائی ہوئی۔مانا جارہا ہے کہ اس کے اشرموں پر جاری چھاپے ماری سے بچنے اور حکومت کی توجہہ ہٹانے کے لئے اس نے یہ حملہ کرایاتھا

۔شوکو کو2004میں پھانسی کی سزا سنائی گئی تھی لیکن دیگر ملزمین کاجرم ثابت ہونے تک اس کو سزاء نہیں دی گئی۔ابھی اس کی تنظیم کے کئی لوگوں کو موت کی سزاء سنائی جانی باقی ہے