خود ساختہ گاؤ رکشک جو جھارکھنڈ میں مسلم تاجر کے قتل میں ملوث ہیں کو ملی ضمانت

جھارکھنڈ کے رام گڑہ ضلع میں خصوصی فاسٹ ٹرک عدالت نے محض چھ ماہ کے اندر مارچ16کے روز گیارہ لوگوں کے خلاف سزائے سنائی۔ پانچ روز بعد انہیں عمر قید کا حکم دیا۔
رانچی۔ مسلم تاجر 55سالہ علیم الدین عرف اصغر علی کی بربریت سے ہوئی موت کے معاملے میں ہزاری باغ کی سنٹرل جیل میں عمر قید کی سزا ء کاٹ رہے گیارہ میں سے اٹھ مجرموں کی ضمانت جمعہ کے روز جھارکھنڈ ہائی کورٹ منظوری کی ہے۔

جھارکھنڈ کے رام گڑہ ضلع میں خصوصی فاسٹ ٹرک عدالت نے محض چھ ماہ کے اندر مارچ16کے روز گیارہ لوگوں کے خلاف سزائے سنائی۔ پانچ روز بعد انہیں عمر قید کا حکم دیا۔

عدالت نے ائی پی سی کے دفعہ302اور دیگر دفعات کے تمام تمام ملزمین کو قصور وار پایاتھا۔ پچھلے سال 29جون کے روز رام گڑہ کے بزتنڈ میں ایک سو آدمی پر مشتمل ایک ہجوم جس میں بجرنگ دل کے کارکن بھی شامل تھے نے علیم الدین کا بربریت کے ساتھ قتل کردیاتھا۔

جمعہ کے روزایک ڈویثرن بنچ نے مقامی بی جے پی کے ایک لیڈر نتیانندن مہاتو‘ سنتوش سنگھ‘ وکی سا‘ سکندر رام ‘ اتم رام ‘ راج کمار ‘ روہت ٹھاکر‘ اور کپل ٹھاکر کی ضمانت منظوری کرلی۔ دیگر تین ملزمین چھوٹو ورما‘ دیپک مشرا اور وکرم پرساد نے ضمانت کی عرضی نہیں دی تھی۔

تمام نے ان کو سنائی گئی سزا کے خلاف ہائی کورٹ میں درخواست پیش کی تھی۔سزائے یافتہ ملزمین کی پیروی کرنے والے سینئر وکیل بی ایم ترپاٹھی نے کہاکہ ’’ سنوائی کے دوران ہم نے بحث کی تھی کہ‘ کسی بھی گواہ نے متوفی کو بربریت کے ساتھ ہلاک کرنے کے ضمن میں ملزمین کی شناخت نہیں کی ۔

ویڈیوفوٹیج کی اساس پر نچلی عدالت نے انہیں قصور وار قراردیا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا گیا ہے کہ سزایافتہ لوگ ہجوم میں کھڑے ہوئے تھے مگروہ متوفی کے ساتھ مارپیٹ میں شامل نہیں تھے۔کسی بھی فرد کے ہجوم میں کھڑے رہنے پر عدالت اس کو سزا نہیں سناسکتی‘‘