رائے بریلی۔ 23 اپریل (سیاست ڈاٹ کام) پرینکا گاندھی نے آج نریندر مودی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ’’خاتون کی جاسوسی‘‘ تنازعہ کا ذکر کیا اور کہا کہ ایسے لیڈرس جو خواتین کے خلاف غلط حرکتوں میں ملوث ہوں، انہیں نکال باہر کیا جانا چاہئے۔ صدر کانگریس سونیا گاندھی اور اپنی ماں سونیا گاندھی کے لئے انتخابی مہم چلاتے ہوئے پرینکا نے رائے دہندوں سے خواہش کی کہ وہ تخریبی سیاست کو مسترد کردیں اور ایسے افراد کو بھی رد کردیں جو تمام اختیارات خود اپنے پاس رکھنے پر یقین رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی مہم کا معیار انتہائی گھٹیا ہوگیا ہے۔ انہوں نے شخصی حملوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ یہ سیاست نہیں ہے۔
پرینکا گاندھی نے کہا کہ خواتین کے گروپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیاسی قائدین کو جوابدہ بنائیں۔ ان سے پوچھیں کہ جب آپ خواتین کو بااختیار بنانے کی بات کرتے ہیں تو اس ضمن میں ان کے عملی اقدامات کیا ہیں۔ اگر آپ خواتین کو بااختیار بنانے کی بات کررہے ہوں تو پھر ہماری فون پر بات چیت کو بند دروازہ سے نہ سنیں۔ انہوں نے مودی کا نام نہیں لیا لیکن ان کا اشارہ واضح طور پر چیف منسٹر گجرات کی طرف تھا جو ریاست میں ان کی ایماء پر ایک نوجوان خاتون کی خفیہ جاسوسی کے الزام میں گھرے ہوئے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آپ سمجھ گئے ہوں گے(ان کا اشارہ خاتون کی جاسوسی تنازعہ کی طرف تھا)۔ انہوں نے یہاں تک بھی کہا کہ اگر سیاسی قائدین خواتین کے خلاف ایسی غلط حرکتوں میں ملوث رہیں تو انہیں پارٹیوں سے نکال باہر کیا جانا چاہئے۔