ہر زون میں انسداد رہزنی ٹیموں کی تشکیل ، سٹی پولیس کمشنر ایم مہیندر ریڈی کی پریس کانفرنس
حیدرآباد /2 اکٹوبر (سیاست نیوز) دونوں شہروں میں خواتین کو نشانہ بنانے والی بین ریاستی عادی رہزنوں کی دو ٹولیوں کو کمشنر ٹاسک فورس نے گرفتار کرلیا اور ان کے قبضے سے ایک کیلو مسروقہ طلائی زیورات برآمد کرلیا ۔ رہزنی کی وارداتوں کی روک تھام اور رہزنوں کی نشاندہی کیلئے خصوصی اقدامات کرتے ہوئے سٹی پولیس نے ہر زون میں انسداد رہزنی ٹیم تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ اس سلسلے میں تفصیلات بتاتے ہوئے کمشنر پولیس حیدرآباد مسٹر ایم مہیندر ریڈی نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ ساؤتھ زون اور ایسٹ زون ٹاسک فورس ٹیموں نے دونوں شہروں میں 30 رہزنی کی وارداتوں میں ملوث ہونے والے 6 رہزنوں کو گرفتار کرنے میں کامیابی حاصل کرلی ۔ انہوں نے بتایا کہ 32 سالہ محمد رشید خان اپنے ساتھیوں 34 سالہ محمد سعید علی ، متوطن اورنگ آباد مہاراشٹرا ، شیخ ارشد علی متوطن مہاراشٹرا اور افروز خان ساکن سوماجی گوڑہ ، ایم ایس مقطعہ ایک ٹولی کی شکل میں علاقہ سعیدآباد ، سنتوش نگر اور مختلف علاقوں میں راہ چلتی خواتین کو نشانہ بناتے ہوئے ان کے گلے سے طلائی چین اڑالیا کرتے تھے ۔ مسٹر مہیندر ریڈی نے بتایا کہ ایک اور ٹولی کے ارکان میر ایان علی متوطن جلگاؤں مہاراشٹرا اپنے ساتھی 24 سالہ سید احمد علی عرف عادل ساکن امان نگر بی تالاب کٹہ اور ببلو متوطن بہار کی مدد سے شہر میں خواتین کو نشانہ بناتے ہوئے منگل سوتر اور دیگر طلائی زیورات کا سرقہ کیا ۔ کمشنر پولیس نے بتایا کہ مذکورہ گرفتار ٹولیاں سیاہ پلسر موٹر سائیکل پر شہر میں گھومتے ہوئے سنسان علاقوں کی نشاندہی کرنے کے بعد راہ چلتی خواتین کو نشانہ بنایا کرتے تھے ۔ انہوں نے بتایا کہ رشید خان کا تعلق اورنگ آباد سے ہے اور وہ حیدرآباد منتقل ہونے کے بعد آسانی سے روپئے کمانے کیلئے رہزنی میں ملوث ہوگئے ۔ اسی طرح میر ایان علی جس کا تعلق مہاراشٹرا سے ہے کو 2011 ء میں سرقہ کے کیس میں سعیدآباد پولیس نے اسے گرفتار کیا تھا اور اسے چنچل گوڑہ جیل بھیجا گیا تھا جہاں پر اس کی ملاقات اس ٹولی کے ایک اور رکن سید احمد علی سے ہوئی تھی ۔ پرتعیش زندگی گزارنے کیلئے ایان اور دیگر رہزنی کی وارداتیں انجام دے رہے تھے ۔ پولیس نے گرفتار شدہ ٹولیوں کے قبضے سے ایک کیلو مسروقہ طلائی زیورات برآمد کرلئے اور اس کیس میں ملوث رہزن ببلو کی پولیس کو تلاش ہے ۔ مسٹر مہیندر ریڈی نے بتایا کہ آئے دن شہر میں پیش آنے والی رہزنوں کی وارداتوں کی روک تھام کیلئے سٹی پولیس کے پانچ زونس میں زونل انسداد رہزنی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں تاکہ خواتین کو نشانہ بنانے والے رہزنوں کو گرفتار کیا جاسکے اور دیگر ریاستوں سے تعلق رکھنے والے رہزن جو شہر میں رہزنی میں ملوث ہوتے ہیں سے متعلق تمام تفصیلات اکٹھا کرسکے ۔ انہوں نے بتایا کہ سنٹرل کرائم اسٹیشن میں بھی ایک خصوصی ٹیم تشکیل دی گئی ہے اور یہ ٹیم بین ریاستی رہزنوں سے متعلق تمام تفصیلات ایک ڈاٹا بیس کی شکل میں محفوظ رکھے گی تاکہ رہزنی کی وارداتوں کی روک تھام میں وہ مددگار ثابت ہوسکے ۔ کمشنر نے مزید بتایا کہ حالیہ دنوں علاقہ جوبلی ہلز میں پیش آئے ایک رہزنی کی واردات کے دوران سی سی ٹی وی کیمرے میں قید کی گئی ایک ریکارڈنگ کی مدد سے دو رہزنوں کی موجودگی کا پتہ لگایا گیا ہے لیکن ان کی شناخت نہ ہوسکی ۔ کمشنر پولیس نے رہزنوں کی تصویر جاری کرتے ہوئے ان کی نشاندہی کرانے والے افراد کو 50 ہزار روپئے نقد رقم کا اعلان کیا ہے ۔