جدہ ، 15 مئی (سیاست ڈاٹ کام) سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ سلمان بن عبدالعزیز نے امریکہ پر زور دیا ہے کہ وہ خلیج کی سکیورٹی سے متعلق اپنے وعدے پورے کرے اور خطے کو درپیش اور بڑھتے ہوئے سکیورٹی خطرات کو ملحوظ رکھے۔ سعودی ولی عہد نے یہ بات جدہ میں امریکی وزیردفاع چَک ہیگل اور خلیج تعاون کونسل کے وزرائے دفاع کے چہارشنبہ کو منعقدہ اجلاس کے موقع پر کہی۔ شہزادہ سلمان نے کہا، ’’ہم آج ایسے وقت مل بیٹھے ہیں جب خطے کی سکیورٹی اور استحکام کو مستقل خطرات کا سامنا ہے اور ان سے نمٹنے کیلئے ہمارے ممالک کی سیاست اور دفاعی حکمت عملیوں کو مربوط بنانے کی ضرورت ہے‘‘۔ انھوں نے امریکہ اور خلیجی ممالک کے درمیان مضبوط فوجی تعاون کی ضرورت پر زوردیا اور توقع ظاہر کی کہ امریکہ خلیج کی سکیورٹی کو لاحق خطرات اور بعض ممالک کی جانب سے طاقت کے توازن کو تبدیل کرنے کی کوششوں پر نظر رکھے گا۔ شہزادہ سلمان نے کہا: ’’بعض عرب ممالک کو سیاسی بحرانوں کا سامنا ہے،بعض وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیار حاصل کرنے کی کوشش کررہے ہیں
اور بعض مملکتیں دوسرے ممالک کے داخلی امور میں مداخلت کررہے ہیں‘‘۔ ان کا اشارہ غالباً ایران کی جانب تھا۔ انھوں نے امید ظاہر کی کہ امریکہ کے ساتھ تعاون جاری رہے گا۔ انھوں نے امریکہ اور جی سی سی ممالک کے درمیان تاریخی تعلقات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ سے خطے میں سکیورٹی اور استحکام لانے میں مدد ملی ہے۔ امریکی حکام خلیجی مملکتوں کو ایران کے ساتھ عبوری جوہری سمجھوتے کے ضمن میں اپنی حمایت کی یقین دہانیاں کرانے کی کوشش کررہے ہیں اور ان کا کہنا ہے کہ سعودی عرب کے تحفظات کو نظرانداز نہیں کیا جائے گا۔ خلیجی ممالک امریکہ کی جانب سے شامی باغیوں کو مسلح کرنے میں پس وپیش سے کام لینے پر بھی نالاں ہیں۔ امریکہ نے بشارالاسد کی فوج کے خلاف برسرپیکار باغیوں کو مسلح کرنے کیلئے خلیجی ممالک کے مطالبات کے باوجود محتاط طرز عمل اختیار کررکھا ہے اور انھیں مسلح نہیں کیا۔