مرکز کو کسی جج کی خدمات کے حصول میں مشکل
نئی دہلی 19 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) چیف منسٹر گجرات نریندر مودی کے خلاف جاسوسی کے الزامات کی تحقیقات کے اعلان کے ایک ماہ بعد بھی مرکزی حکومت کو ابھی تک کسی ریٹائرڈ جج کا انتخاب کرنے کا موقع نہیں ملا ہے جو تحقیقاتی کمیشن کی قیادت کرے ۔ سرکاری ذرائع نے کہا کہ حکومت نے اس کام کیلئے کچھ ججس سے رابطہ کیا تھا تاہم سبھی نے اس پیشکش کو مسترد کردیا ہے اور کہا کہ یہ معاملہ انتہائی سیاسی ہے ۔ اب جبکہ لوک سبھا انتخابات قریب آرہے ہیں اور مودی چونکہ بی جے پی کے وزارت عظمی امیدوار ہیں ایسے میں حکومت کو کسی ایسے جج کی خدمات حاصل کرنے میں مشکل پیش آ رہی ہے
جو مودی کے خلاف الزامات کی تحقیقات کیلئے عدالتی کمیشن کی قیادت کرے ۔ وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے تردید کی تھی کہ کوئی بھی جج تحقیقات کی نگرانی کیلئے تیار نہیں ہے تاہم انہوں نے کہا تھا کہ کسی سبکدوش جج کے نام کا اعلان کرنے میں کچھ مسائل ضرور ہیں۔ 10 جنوری کو مسٹرشنڈے نے اعلان کیا تھا کہ مودی کے خلاف تحقیقات کیلئے کسی جج کے نام ایک دو دن میں اعلان کردیا جائیگا تاہم وزیر داخلہ کے بیان کے 9 دن بعد بھی جج کے تعلق سے کوئی اعلان نہیں کیا گیا ہے۔