حکومت مہاراشٹرا کی جانب سے سرکاری حکم نامہ کی اجرائی
دیگلور ۔ 31 ۔ مارچ : ( سیاست نیوز ) : مہاراشٹرا اسٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کارپوریشن کی خواتین کنڈکٹرس کا ایک عرصے سے چلا آرہا طویل مدتی مطالبہ برائے منظوری خصوصی رخصت ڈیلیوری ( زچگی ) پریڈ کو حکومت نے منظوری دیتے ہوئے فی الفور سرکاری حکمنامہ کا اجراء عمل میں آگیا ہے ۔ جس کے لیے مہاراشٹرا ایس ٹی کامگار سنگھٹنا کی ریاستی مہیلا آرگنائزر محترمہ شیلا نائیکواڑے نے 2015 سے سارے ریاست مہاراشٹرا کی ایس ٹی آر ٹی سی مہیلا خواتین ملازمین کے خصوصی حقوق و مراعات کے لیے جدوجہد کررہی تھیں ۔ بالاخر تین سال بعد ان کی سنگھٹنا کی تمام کوششیں اب ثمر آور ہوئی ہیں ۔ محترمہ شیلا نے ریاست کی تمام آر ٹی سی بسوں پر متعینہ خواتین کنڈکٹرس کی دوران ڈیوٹی حمل کے ساقط ہوجانے کی واقعات کو لے کر کافی فکر مند تھیں ۔ لیکن محکمہ آر ٹی سی اور اس کے ظالم اعلیٰ عہدیداران ’ مساوی کام مساوی دام ‘ خاتون کنڈکٹرس کو دوران حمل کسی قسم کی سہولت یا مراعات نہیں دیتے ہیں بلکہ لانگ روٹس کی کٹھن یا پھر خراب راستوں کی روانہ ہونے والی دیہی بسوں پر متعین کرتے ہیں ۔ تب سنگھٹنا نے ایسی خواتین کنڈاکٹرس جن جن کے دوران ڈیوٹی حمل ساقط ہوئے ہیں حکومت سے مطالبہ کرتے ہوئے سروے کروایا گیا ۔ جہاں محکمہ اور حکومت کو شرمسار ہونا پڑا ۔ بالآخر وزیر ٹرانسپورٹ نے ماہ اگست 2017 میں ایک حکمنامہ جاری کرتے ہوئے تمام خواتین آر ٹی سی ملازماؤں کو چھ ماہ کی ڈیلیوری رخصت کے ساتھ مزید تین مہینے تک شیرخوار کو دودھ پلانے کی خصوصی ارن لیو کی منظوری کا اعلان کردیا تھا لیکن حکومت سے اعلامیہ معہ رقمی منظوریاں حاصل کرنا ضروری امر تھا ۔ چنانچہ سنگھٹنا تنظیم نے بارہا حکومت و آر ٹی سی انتظامیہ متعلقہ وزیر ٹرانسپورٹ کو متوجہ کرواتے ہوئے باقاعدہ تحریری اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس کی رو سے اب تمام خاتون کنڈکٹرس کو دونوں بچوں کی حد تک ہی چھ ماہ کی ڈیلیوری رخصت معہ مکمل یافت نیز تین مہینے مزید تک شیرخوار ک وقت پر دودھ پلانے کے لیے معہ یافت ( ارن لیو ) بھی منظور کردی گئی ہے ۔ اس کے علاوہ دوران حمل ہر خاتون کنڈکٹر کو ایک خصوصی مدت تک یعنی اوائل کے چار مہینوں تک متعلقہ ماہر امراض نسواں میڈیکل آفیسر کی سفارش ہو تو دفتری کام کی ڈیوٹی دی جائے اور بعد ازیں بھی انہیں لائن ڈیوٹی یا سخت ڈیوٹی نہ دی جائے بلکہ متعلقہ ڈپوز ، ہیڈکوارٹر پر دفتری ہلکا پھلکا کام ( ڈیوٹی ) بھی دینے سے متعلق تمام آر ٹی سی کے ڈیویژنل منیجرس ، ڈپو منیجرس کو ایک خصوصی اعلامیہ کے ذریعہ پابند کیا گیا ہے ۔ حکومت نے اس اعلامیہ حکمنامہ میں صرف کنڈکٹرس کو رعایت دی ہے ۔ مابقی خاتون میکانیکس و دیگر خاتون ملازمین آر ٹی سی کو اس سے باز رکھا ہے ۔ تب سنگھٹنا کے ذمہ داران نے اپنے احتجاج کو جاری رکھتے ہوئے دیگر خاتون ملازمین سے راحت دلوانے کا وعدہ کیا ہے ۔۔