ہراسانی کے واقعات کے تدارک کیلئے خصوصی کمیٹیوں کی تشکیل ، شکایت کنندہ کو راز میں رکھا جائے گا
حیدرآباد /3 جولائی ( سیاست نیوز ) شہر حیدرآباد میں خواتین کے تحفظ کیلئے سٹی پولیس کی جانب سے خصوصی انتظامات کئے جارہے ہیں ۔ بالخصوص برسر کار خواتین کے تحفظ اور آزادی نسوان کیلئے کمیٹی کی تشکیل تقریباً مکمل ہوچکی ہے ۔ برسر کار خواتین کے علاوہ گرہست خواتین اور تعلیم حاصل کرنے والی لڑکیوں کے ساتھ ہراسانی کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے ۔ سٹی پولیس نے ان واقعات کی روک تھام اور سماج میں خاتون کے وقار کو بڑھانے کیلئے سخت اقدامات کا فیصلہ کرلیا ہے ۔ شکایت گذار خاتون کی ہر طرح سے مدد کرنے اور اس کی شناخت کو راز میں رکھنے کے علاوہ قصوروار کو سخت سزا دی جائے گی اور خواتین کے ساتھ معمولی چھیڑ چھاڑ یا پھر ہراسانی پر سخت سزا کا موجب بن جائے گی اور منچلے نوجوانوں کیلئے بھی اپنی حرکتیں خود ان کیلئے خطرناک ثابت ہوں گی ۔ سٹی پولیس نے دفاتر ، اسکولس ، کالجس ، بازاروں اور سافٹ ویر ادارہ کے علاوہ ان مقامات پر جہاں خواتین کام کرتی ہیں ۔ ان مقامات پر کمیٹی اپنی ذمہ داری نبھائے گی ۔ کل 8 ارکان پرمشتمل کمیٹی کو تشکیل دینے کے اقدامات تقریباً مکمل کرلئے گئے اور چیرپرسن کی حیثیت سے ایک خاتون انسپکٹر کو ذمہ داری تفویض کی جائے گی ۔ جبکہ اس کمیٹی میں خاتون ملازمین ، وکلاء اور رضاکارانہ تنظیموں کے ارکان شامل رہیں گے ۔ جو خواتین پر اپنی توجہ مرکوز کریں گے اور ایسے خصوصی سیل کام کریں گے جہاں کسی بھی قسم کی شکایت وصول ہوتی ہے ۔ شکایت گذار خاتون کے نام کو مکمل طور پر راز میں رکھا جائے گا اور قصوروار کو سخت سزا دلائی جائے گی ۔ کمیٹی شکایتوں کے حصول کے بعد اجلاس میں مشورہ طئے کرے گی اور ایک سفارش پولیس کے متعلقہ شعبہ کو روانہ کرے گی جس کے بعد صرف کارروائی کا انتظام رہے گا ۔ سابقہ سٹی پولیس کمشنر مسٹر انوراگ شرما نے جو اب ریاست تلنگانہ کے ڈی جی پی ہیں نے خواتین کے تحفظ کیلئے ان کوششوں کے ذریعہ پہل کی تھی اور موجودہ کمشنر مسٹر مہندر ریڈی نے اس کام میں تیزی پیدا کردی ۔ پولیس اور دانشوروں کا ماننا ہے کہ ان اقدامات سے کافی حد تک خواتین پر ہو رہے مظالم کی روک تھام کی جاسکتی ہے اور جرائم پر کافی حد تک قابو پایا جاسکتا ہے ۔ تاہم پولیس کو اس بات پر بھی غور کرنا چاہئے اور اقدامات کرنے چاہئے کہ سماج کے ہر گوشہ میں خواتین کے وقار کو بلند کرنے اور ان کی عزت و اہمیت کیلئے شعور بیداری اور خصوصی پروگرامس منعقد کئے جائیں ۔