حیدرآبادی برطانوی خاتون نے پچھلے تین ماہ میں 350کے جی سونا شہر لایا ہے۔

محمد اسلم حسین کی رپورٹ

حیدرآباد۔ تین دن قبل حیدرآبادی برطانوی وکیل جس کا تعلق لند ن سے ہی گرفتاری کے ذریعہ دی ڈائرکٹوریٹ آ ف ریونیو انٹلیجنس (ڈی آر ائی) نے حیدرآباد میں ایک اسمگلنگ کے ایک اہم معاملہ کا خلاصہ کیاہے۔

ضیاء النساء جس کا تعلق حیدرآباد سے ہے اور بتایاجاتاہے کہ وہ یوکے میں پریکٹس کررہی ہیں نے پچھلے تین ماہ میں دبئی سے حیدرآباد مبینہ طور پر 350کے جی سونے کی اسمگلنگ کی ہے۔

حالانکہ اس کا گھر بنجارہ ہلز میں ہے اور وہ پانچ ستارہ ہوٹل میں قیام کرتی تھیں۔

ماہ فبروری اور مئی کے دوران انہوں نے تیس سے زائد مرتبہ ہر چوتھے دن دبئی کا سفر کیا ہے‘ اور ہر وقت انہوں نے گیارہ کے جی سونا اپنے ساتھ لایاہے۔

منگل کے روز د بئی سے واپسی کے دوران جب ان کی تلاشی لی گئی تو گیارہ کے جی سونے کے بسکٹ موزو ں اور دیگر کپڑوں میں چھپائی ہوئی پائے گئے۔

ڈی آرائی عہدیداروں نے جب انہیں ہوٹل کے کمرہ میں لے جاکر کئی خفیہ باتیں اس کے متعلق کیں تو حیران ہوگئیں۔

ضیاء النساء جس کی تعلیم برطانیہ میں ہوئی ہے کا تعلق حیدرآباد سے ہے۔

اس نے ایک امریکہ نژاد صنعت کار سے شادی اور رشتوں میں نااتفاقیوں کی وجہہ سے کچھ وقت قبل دونوں میں علیحدگی بھی ہوگئی ہے۔

اس کی ایک عمر بیٹی بھی ہے جو ہر وقت سفر میں اس کے ساتھ رہتی ہے۔

ڈی آر ائی عہدیداروں نے کہنا ہے کہ پچھلے پانچ سالوں میں سونے کی تسکری کا ایک بڑا معاملہ پکڑ میں آیاہے۔

ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہاکہ ”یہ عورتوں کی ان گینگ میں سے ایک ہے جو دبئی میں سونا خریدتے ہیں‘ اور ہندوستان اس کو اسمگل کرتے ہیں‘

اور یہاں شہر میں وہ امریکن ڈالرس اور یواے ای درہم میں سونے کی فروخت کے پیسوں کومنتقل کرتے ہیں“۔

بتایاجارہا ہے کہ ضیاء النساء سے مستقل طور پر سونے کی خریدنے کرنے والے شہر میں پانچ بڑے جوہری ہیں

Email Id: mohammedhussain.reporter@gmail.com