نئی دہلی 21 جنوری (سیاست ڈاٹ کام)مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے آج چیف منسٹر دہلی اروند کجریوال کے چار ملازمین پولیس کو فرائض سے کوتاہی کے الزام میں معطل کردینے کے مطالبہ پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ تحقیقات کی رپورٹ حاصل ہونے کے بعد ہی کارروائی کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ میرے موقف میں کوئی تبدیلی نہیں آئی وہ اس سوال کا جواب دے رہے تھے کہ کیا مرکزی وزیر داخلہ ان ملازمین پولیس کو معطل کرنے پر غور کررہے ہیں جنہیں کجریوال اور ان کے کابینی وزراء نے فرائض سے کوتاہی کے الزام میں معطل کردینے کا مطالبہ کیا ہے۔
اس سوال پر کہ کیا وزارت داخلہ احتجاجیوں کاریل بھون کے قریب سے تخلیہ کروانے پر غور کررہی ہے کیونکہ یہ یوم جمہوریہ تقاریب کے علاقہ سے قریب ہے۔ شنڈے نے کہا کہ ایسا کوئی منصوبہ نہیںہے اور حکومت کا موقف حزب سابق برقرار ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وہ (احتجاجی) جو چاہے کرسکتے ہیں۔ اس سوال پر کہ کیا ان احتجاجی مظاہروں سے جو قومی دارالحکومت میںکئے جارہے ہیں ملک کی بد نامی نہیں ہوگی جہاں یوم جمہوریہ تقریب کی تیاریاں جاری ہیں، شنڈے نے جواب دیاکہ اس کا خیال چیف منسٹر کو ہونا چاہئے ۔ کجریوال کا دھرنا آج دوسرے دن میںداخل ہوگیا لیکن انہوں نے مرکز کے ساتھ صف آرائی کا خاتمہ کرنے سودے بازی کا امکان مسترد کردیا اور دھمکی دی کہ راج پتھ پر عام آدمی پارٹی کے لاکھوں حامیوں کا سیلاب آجائے گا جو یوم جمہوریہ تقریب میں خلل اندازی پیدا کریں گے ۔ چیف منسٹر دہلی کے ساتھ ان کی کابینہ کے 6 وزراء اور پارٹی کے کئی حامی احتجاج میں شامل ہیں۔