بعض بڑے تاجرین کی جانب سے نقلی چالانات پیش کئے جانے کا انکشاف
بودھن /4 فروری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) کمرشل ٹیکس بودھن سرکل آفس میں مبینہ طور پر نقلی چالانات پیش کرتے ہوئے بعض بڑے بیوپاریوں نے حکومت کو پچاس کروڑ روپیوں کا دھوکا دیا ۔ پہلے سرسری جانچ کے دوران 42 کروڑ روپیوں کے غبن کا انکشاف ہوا تھا لیکن انفورسمنٹ ٹیم کی طرف سے ریکارڈس کی تفصیلی تنقیح کرنے کے بعد نقلی چالانات کے ذریعہ حکومت کو 50 کروڑ روپیوں تک دھوکا دئے جانے کا انکشاف ہوا ۔ سی ٹی او بودھن مسٹر وجیندر نے گذشتہ روز پولیس اسٹیشن بودھن پہونچکر ان کے دفتر کے تین معطل شدہ عہدیداروں اور دو خانگی افراد کے خلاف مبینہ طور پر حکومت کا 50 کروڑ روپیوں تک کا نقصان کرتے ہوئے بعض بیوپاریوں کو فائدہ پہونچانے کی شکایت پولیس میں درج رجسٹرڈ کروائی ۔ محکمہ کمرشیل ٹیکس پہلے ہی سے تین عہدیداروں کو معطل کرچکا ہے اور اب دو خانگی ایجنٹس کے خلاف شکنجہکسنے کی تیاری میں ہے ۔ اس اسکام کا افشاء ہونے کے بعد سمجھا جارہا تھا کہ جن بیوپاریوں نے حکومت کو دھوکہ دیا اس کے پاس سے رقم وصول کی جائے گی ۔ لیکن اب محکمہ کمرشیل ٹیکس نے اس معاملے کو سنجیدگی سے حل کرنے اور مستقبل میں اس کا ادعاء نہ ہونے کیلئے پولیس میں شکایت درج رجسٹرڈ کردیا ۔ اس واقعہ کی تحقیقات کرنے والے سرکل انسپکٹر پولیس بودھن نے کہا کہ تغلب میں ملوث افراد کو بخشا نہیں جائے گا ۔ ذرائع کے بموجب اس اسکینڈل میں بعض رائس ملرس بھی ملوث ہیں ۔ یہ ملرس نقلی چالانات کی جانچ کا آغاز ہوتے ہی اچانک لاپتہ ہوگئے ۔