طلبا و ملازمین پر یوگا لازم ہے تو پھر نماز بھی سکھائی جائے ۔ مولانا سجاد نعمانی کا مطالبہ
تھانے ۔ یکم فبروری ( سیاست ڈآٹ کام ) آل انڈیا مسلم پرسنل لا بورڈ کے رکن مولانا سجاد نعمانی نے آج بی جے پی زیر قیادت این ڈی اے حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ شہریوں پر ہندوتوا کا ایجنڈہ مسلط کر رہی ہے ۔ مولانا نعمانی نے ممبرا میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوگا کرنا اور سوریہ نمسکار کو لازم کرنا ‘ وندے ماترم گانے کو لازمی کرنا در اصل ملک پر ہندو کلچر تھوپنے کی سمت قدم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ 24 اور 25 فبروری کو مسلم پرسنل لا بورڈ کے ملک گیر عوامی شعور بیداری پروگرام ’’ دین بچاؤ ۔ دستور بچاؤ ‘‘ کا دوروزہ اجلاس منعقد ہوگا ۔ مولانا نعمانی نے مطالبہ کیا کہ اگر بی جے پی زیر قیدات حکومت طلبا اور سرکاری ملازمین کیلئے ہندو طریقے جیسے یوگا اور سوریہ نمسکار کو لازمی کر رہی ہے تو اسے چاہئے کہ وہ طلبا اور سرکاری ملازمین کو نماز بھی سکھائے ۔ انہوں نے کہا کہ یوگا ہندو مذہب کا حصہ ہے ۔ ہم یوگ آسنس کرنے کے خلاف نہیں ہیں لیکن اگر آپ اسکولی طلبا اور سرکاری ملازمین کیلئے یوگا کو لازمی کر رہے ہیں تو پھر انہیں نماز بھی سکھائی جانی چاہئے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ مرکزی حکومت ہر کام دستور کے مغائر کر رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی زیر قیادت نریندر مودی حکومت دستور سے کھلواڑ کر رہی ہے اور ملک کے سکیولر جمہوری ڈھانچہ کو نقصان پہونچایا جا رہا ہے ۔ ملک کے عوام پر ہندوتوا کو مسلط کرتے ہوئے مختلف ذاتوں اور مذاہب کو متاثر کرنے کی ایک منظم سازش تیار کی گئی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ مختلف ہم خیال گروپس جیسے مسلمان ‘ بام سیف اور لنگایت برادری کے ارکان اب متحدہ ہوگئے ہیں اور انہوں نے ایک اقل ترین مشترکہ پروگرام تیار کرلیا ہے جس کو مسلم پرسنل لا بورڈ کی ملک گیر شعور بیداری مہم کا حصہ بنایا جائیگا ۔