حکومت تلنگانہ کی جانب سے تعلیم کے فروغ کے لیے مختلف اقدامات جاری

سنگاریڈی میں انفوسیس کے تعاون سے میگا کچن کی تعمیر ، ڈپٹی چیف منسٹر کے سری ہری کا خطاب
سنگاریڈی ۔ 30 ۔ مارچ : ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) : سنگاریڈی کے قریب موضع کندی میں اکشے پاترا فاونڈیشن کے زیر اہتمام 8 ایکڑ اراضی پر انفوسیس فاونڈیشن کے 18.50 کروڑ روپئے کے تعاون سے میگا کچن تعمیر کیا گیا جس سے یویہ دیڑھ لاکھ طلباء وطالبات کو کھانا فراہم کیاجائے گا ۔ اکشے یاترا میگا کچن کا افتتاح آج دوپہر کڈیم سری ہری ڈپٹی چیف منسٹر و وزیر تعلیم ، سدھا مورتی چیرمین انفوسیس فاونڈیشن ، چنتا پربھاکر رکن اسمبلی سنگاریی ، چنچلاپتی داس وائس چیرمین اور ستیہ گورا چندرا داس صدر اکشے پاترا ٹرسٹ نے کیا ۔ افتتاحی تقریب کو مخاطب کرتے ہوئے کڈیم سری ہری ڈپٹی چیف منسٹر و وزیر تعلیم نے کہا کہ ملک میں کئی ایسے افراد ہیں جن کے پاس کروڑہا روپئے فاضل آمدنی کے طور پر موجود ہیں لیکن وہ اس رقم کو عوامی فلاح و بہبود کے لیے حرچ نہیں کرتے جب کہ انفوسیس کے بانی نارائن مورتی اور ان کی اہلیہ سدھا مورتی اپنی آمدنی کا بڑا حصہ عوامی فلاحی اقدامات پر خرچ کرتے ہوئے پورے ملک کے لیے مثال بن چکے ہیں اور وہ قابل ستائش و قابل تقلید ہیں ۔ انفوسیس فاونڈیشن نے اکشے پاترا کے ساتھ مل کر تلنگانہ کے مختلف اضلاع کے سرکاری اسکولس کے طلباء وطالبات کو تغذیہ بخش صاف و ستھرا اور معیاری کھانا فراہم کررہا ہے اسی فاونڈیشن کی جانب سے گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن اور گریٹر ورنگل میونسپل کارپوریشن حدود میں غریب عوام کو 5 روپئے میں کھانا فراہم کرنے کا مستحسن کام انجام دے رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تلنگانہ نے ریاست تلنگانہ میں تعلیم کو فروغ دینے مختلف اقدامات کئے ہیں ۔ اس میں طلباء وطالبات کو دوپہر کا کھانا کے لیے باریک چاول کی فراہمی اور کھانے میں وٹامن کی بھر پور مقدار کے لیے ہفتہ میں تین دن انڈا سربراہ کرنے کا فیصلہ شامل ہے ۔ حکومت اسکولی دوپہر کے کھانے کی اسکیم پر سالانہ 550 کروڑ روپئے خرچ کررہی ہے ۔ جس میں سے محض 176 کروڑ روپئے مرکزی حکومت سے گرانٹ وصول ہورہی ہے ۔ جب کہ اصولا اس اسکیم کا 60 فیصد خرچہ مرکزی حکومت کو برداشت کرنا چاہئے ۔ ٹی آر ایس حکومت نے کے جی تا پی جی مفت تعلیم کا وعدہ کیا تھا ۔ حکومت اس وعدے کی تکمیل کے لیے اقدامات کا آغاز کردیا ہے اور اقامتی اسکولس ، جونیر کالج اور ڈگری کالجس ، اسی کا حصہ ہیں تلنگانہ حکومت نے گذشتہ 4 سال کے دوران ریاست میں 577 اقامتی اسکولس جونیر کالجس و ڈگری کالجس قائم کئے ہیں ۔ ریاست میں سرکاری اقامتی تعلیمی اداروں کی جملہ تعداد 845 ہے جس میں 4 لاکھ سے زائد طلباء وطالبات تعلیم حاصل کررہے ہیں ان تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم طلباء کے لیے بہترین اعلی معیاری انفراسٹرکچر ، غذا ، اساتذہ اور سہولتیں فراہم کی گئیں ہیں ۔ جو کارپوریٹ اداروں سے بھی بہتر ہے ۔ حکومت فی طالب علم پر ایک لاکھ روپئے خرچ کررہی ہے ۔ نتائج میں بھی حوصلہ افزاء تبدیلی دیکھی جارہی ہے ۔ حکومت تلنگانہ شعبہ تعلیم پر بھر پور توجہ دے رہی ہے اور ملک کی دیگر ریاستوں سے زیادہ شعبہ تعلیم پر خرچ کررہی چنتا پربھاکر رکن اسمبلی سنگاریڈی نے کہا کہ غریب بچوں کو کھانا فراہم کرنے والا مرکز ان کے حلقہ اسمبلی میں قائم ہونا ان کے لیے باعث افتخار ہے اور وہ اس نیک کام میں تعاون کے لیے ہمیشہ آگے رہیں گے ۔ سدھا مورتی چیرمین انفوسیس فاونڈیشن نے کہا کہ خدمت خلق ہی ان کا نصب العین ہے ۔ چنانچہ ملک کی مختلف ریاستوں میں غریب بچوں کی تعلیم اور فلاح کے لیے وہ سرگرم ہیں ۔ انہوں نے اس میگا کچن کی کامیابی اور مقاصد کے حصول کے لیے تمام افراد سے تعاون کرنے کی خواہش کی ۔ وی وینکٹیشورلو کلکٹر ضلع سنگاریڈی نے کہا کہ دوپہر کے کھانے کی اسکیم کے باعث اسکول ڈراپ اوٹ شرح میں نمایاں کمی ہوئی ہے ۔ چنچلاپتی داس وائس چیرمین اور ستیہ گورا چندرا داس چیرمین اکشے پاترا ٹرسٹ نے بھی مخاطب کیا ۔ اس میگا کچن کے ذریعہ یومیہ 1207 اسکولس کے ایک لاکھ 8 ہزار 494 طلباء وطالبات1386 آنگن واڑی سنٹرس کے 46155 بچے اور جی ایچ ایم سی کی 5 روپئے کھانا اسکیم کے تقریبا 50 ہزار استفادہ کنندگان کو کھانا سربراہ کیا جائے گا ۔۔