نئی دہلی ۔ /4 جون (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے این ڈی اے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ انتہائی حساس موضوعات جیسے دفعہ 370 کی تنسیخ ، یکساں سیول کوڈ اور رام مندر کو دوبارہ اچھالنے سے گریز کرے ۔ پارٹی ترجمان ششی تھرور نے آسام میں مداخلت کاری کے مسئلہ پر بھی محتاط موقف اختیار کرنے کا مشورہ دیا ۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ کو یونہی حل نہیں کیا جاسکتا اور یہ انسانی زندگیوں سے تعلق رکھتا ہے ۔ کانگریس ترجمان ششی تھرور نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا یہ واضح موقف ہے کہ ملک میں انتہائی حساس مسائل کیلئے یہ موزوں وقت نہیں ہے جو مختلف قائدین اٹھارہے ہیں ۔ انہوں نے پریس کونسل کے صدرنشین جسٹس مارکنڈے کاٹجو کے ان ریمارکس کے بارے میں بھی استفسار کیا کہ یکساں سیول کوڈ پر عمل کیا جانا چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے مسائل سے ترقی کے پیام پر اثر پڑتا ہے ۔ بی جے پی زیرقیادت مخلوط حکومت کو اس معاملے میں محتاط رہنا چاہئیے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے موضوعات پر عوامی مباحث کی باتیں بھی ٹھیک نہیں ۔
آسام میں غیرقانونی تارکین وطن کے مسئلہ پر انہوں نے کہا کہ فی الوقت ہم حکومت پر زور دیتے ہیں کہ پالیسی اعلانات کیلئے مؤثر طریقہ کار اختیار کرے ۔ اس طرح کے غیرذمہ دارانہ بیانات درحقیقت پٹرول اسٹیشن پر دیاسلائی جلانے کے مترادف ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو ایسے معاملات میں حددرجہ محتاط ہونا چاہئیے اور وہ ملک میں طویل حکمرانی کے تجربہ کی بنیاد پر یہ بات کررہے ہیں ۔ ہم عوام کے ساتھ غیرانسانی طرز عمل اختیار نہیں کرسکتے ۔ ششی تھرور کا تبصرہ ایسے وقت سامنے آیا جبکہ مرکزی مملکتی وزیر داخلہ کرن ریجیجو نے بنگلہ دیش سے غیرقانونی تارکین وطن کے مسئلہ کو ایک قومی مسئلہ قرار دیا اور ہندوستانی علاقہ میں مقیم غیرقانونی مداخلت کاروں کے خلاف کارروائی کا وعدہ کیا ۔ ششی تھرور نے یہ تبصرہ اس وقت کیا جب ذرائع ابلاغ کے نمائندوں نے بی جے پی آسام یونٹ کے ’’ بنگلہ دیشی بھگاؤابھیان‘‘ شروع کرنے کے منصوبہ کے بارے میں استفسار کیا۔