یروشلم۔ 14 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) غزہ میں زمینی حملے کی شروعات کے امکان کا اشارہ دیتے ہوئے اسرائیل کے وزیر خارجہ اویگدور لیبرمن نے کہا ہے کہ اسرائیل کو اس ساحلی پٹی میں اپنی جارحانہ مہم ہرگز نہیں روکنا چاہئے کیونکہ عارضی حل سے بعد میں مسائل ہی پیدا ہوں گے۔ ’’اگر یہ آپریشن اب ختم ہوجاتا ہے تو یہ سب سے واضح ہے کہ یہ محض ایک وقفہ رہے گا جس کے بعد چوتھا آپریشن ہوگا اور یہ ٹھیک نہیں ہے‘‘ لیبرمن نے ایک انٹرویو میں یہ بات کہی۔ اسرائیلی وزیر خارجہ نے غزہ پٹی میں آئی ڈی ایف زمینی چڑھائی کے امکان کا اشارہ بھی دیا، جس کا سینئر اسرائیلی حکام بہت پہلے ہی انتباہ دے چکے ہیں کہ اگر اسرائیلی برادریوں پر راکٹ فائرنگ روکی نہ گئی تو ایسا ضرور ہوگا۔ ’’آپ کو ضرور سمجھ لینا چاہئے کہ ہمارے سامنے تمام راستے کھلے ہیں‘‘ دائیں بازو کی یزرائیل بیتینو پارٹی کے لیڈر نے یہ ریمارک کیا۔ اس پارٹی نے حال ہی میں وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو کی لکوید پارٹی سے کام کاج کے طریقہ کار پر اختلافات کی وجہ سے پارلیمنٹ میں واحد بلاک کی حیثیت سے اپنا اتحاد ختم کرلیا ہے۔ اسرائیل نے لگ بھگ 40,000 محفوظ سپاہیوں کو غزہ سرحد کے قریب اس آپریشن کی ایک ہفتہ قبل شروعات سے ہی جمع کررکھا ہے، جو پیش قدمی کیلئے سیاسی حکام کے احکام کے منتظر ہیں۔ وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ اسرائیل اور غزہ کے عسکری حکمرانوں حماس کے درمیان جنگ بندی کیلئے بین الاقوامی کوششیں ہورہی ہیں۔