دوحہ2 جولائی (سیاست ڈاٹ کام) حماس نے صہیونی حکومت کی جانب سے تنظیم پر بیرون ملک سے فلسطین میں عسکری کارروائیوں کو منظم کرنے کا الزام مسترد کردیاہے اور کہا ہے کہ حماس کی بیرون ملک قیادت براہ راست اسرائیل کے خلاف خفیہ سیل تشکیل نہیں دے رہی ہے۔ اس سلسلے میں اسرائیلی حکومت اور فوج کے دعوے قطعی بے بنیاد ہیں۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حسام بدران نے دوحہ میں اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ اسرائیل ایک سازش کے تحت عرب ممالک اور حماس کے درمیان غلط فہمیاں پیدا کرکے انہیں آپس میں لڑانا چاہتا ہے۔ یہ سازش اس لیے کی جا رہی ہے تاکہ بیرون ملک سے فلسطینیوں کی تحریک آزادی کی حمایت کو ختم کیا جاسکے۔ترجمان نے کہا کہ اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے خلاف فلسطینیوں کی مسلح جدو جہد ہمارا آئینی اور قومی حق ہے۔ اسرائیلی دہشت گردی کے خلاف فلسطینی عوام کو مزاحمت کے لیے کسی سے ڈکٹیشن لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ اسرائیل چونکہ فلسطینی عوام کو مزاحمت سے روکنے میں بری طرح ناکام ہوچکا ہے اس لئے بوکھلاہٹ میں اب یہ الزام عاید کررہا ہے کہ حماس کی بیرون ملک بیٹھی قیادت فلسطین کے اندر مزاحمتی گروپوں کو کنٹرول کررہی ہے۔خیال رہے کہ اسرائیل فوج نے عویٰ کیا ہے کہ اس نے مغربی کنارے کے نابلس شہر سے حماس سے تعلق رکھنے والے درجنوں افراد کو حراست میں لیا ہے۔ یہ تمام افراد ایک خفیہ سیل سے وابستہ ہیں جسے دوحہ میں موجود حماس کے رہ نما اورترجمان حسام بدران کنٹرول کررہے ہیں۔