گجویل۔ 6 مئی (محمد اقبال کی رپورٹ) گجویل حلقہ اسمبلی میں 83.94% پولنگ ہوئی جبکہ 2009ء کے عام انتخابات کے مقابلے میں 0.17% پولنگ کی کمی واقع ہوئی۔ حلقہ اسمبلی گجویل کے 6 منڈلوں توپران، ورنگل، ملگ، جدیو پور، گجویل کے علاوہ کونڈہ پاک منڈل میں جملہ 2,33,618 ووٹرس کی بہ نسبت 1,96,092 رائے دہندوں نے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا جس میں 96,115 خواتین جن کا فیصد 82.89 رہا۔ مرد ووٹرس میں 99,977 نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا جس کا فیصد 85.03 رہا۔ یہاں یہ کہنا بے محل نہ ہوگا کہ اس مرتبہ الیکشن عملہ اور دیگر محکمہ جات کے اشتراک سے عوام میں ووٹ کی اہمیت سے شعور بیدار کروایا اور اشتہارات الیکٹرانک میڈیا اور پرنٹ میڈیا کے علاوہ رضاکار تنظیموں کے ذریعہ بھی عوام کو ووٹ کی اہمیت سے ضلع میدک کے بشمول ریاست بھر میں حکومت نے ایک مہم چلائی، مگر اس مہم کے ذریعہ ووٹرس پر تو اثر ہوا مگر بہت کم۔ اس کے علاوہ الیکشن کمیشن کی جانب سے پہلی مرتبہ ووٹنگ کے اوقات کو ایک گھنٹہ زیادہ کیا گیا۔ حلقہ اسمبلی کے ووٹرس پر ایک نظر ڈالی جائے تو چہارشنبہ کے دن ووٹرس نے صبح کے اوقات میں اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کیا مگر دوپہر 2 بجے کے بعد اکا دکا ووٹر ہی دکھائی دیئے۔ بعدازاں 4 بجے تا 6 بجے شام ووٹرس کی بڑی تعداد دیکھنے میں آئی۔ حلقہ میں جملہ 289 پولنگ بوتھس بنائے گئے تھے جس میں ایک اندازے کے مطابق 71 بوتھس پر 90% رائے دہی ریکارڈ کی گئی اور گجویل منڈل کے موضع رنگم پیٹ میں سب سے زیادہ 96.04% رائے دہی ریکارڈ کی گئی اور سب سے کم مستقر گجویل کے نگر پنچایت میں بنائے گئے بوتھ نمبر 108 میں 5,810 پولنگ ریکارڈ کی گئی۔