بنگلورو۔اسلام میں سود کو لعنت قراردیاگیا ہے اور اس پر مسلمانوں کی اکثریت عمل کرتے ہوئے اپنا پیسہ بینکوں میں جمع کرانے سے گریز. کرتی ہے ۔
زیادہ تر مسلمانوں حلال آمدنی کو ترجیح دیتے ہوئے غیر ارادی طور پر ایسی اداروں کے ہاتھوں میں پھنس جاتے ہیں جو کڑی مشقت سے کمائی ہوئی رقم کو لے کر فرار ہوجاتے ہیں۔
حالانکہ اگر کوئی مسلمانوں سود کی لعنت سے بچنے چاہتا ہے تو وہ بلاسودی مستند سرمایہ کاری پر اپنی توجہہ مرکوز کرسکتے ہیں مگر مشتبہ ادارے انہیں کم وقت میں زیادہ اور حلال آمدنی کی لالچ دے کر اپنے جھانسے میں لیتے ہیں۔
ایسا ہی ایک واقعہ کرناٹک شہر بنگلور میں پیش آیا ہے جہاں پر ایم سی سوسائٹی نامی ادارے نے بھولے بھالے مسلمان مرد او رخواتین کو حلال آمدنی کا لالچ دے کر ان کی محنت کی کمائی لے کرفرار ہوگیا ہے۔
مبینہ طور پر بتایاجارا ہے کہ بنگلور میں پیش آیا یہ اسکام 4000کروڑ پر مشتمل ہے جس میں لوگوں کے پانچ سے پچاس لاکھ روپئے تک کی سرمایہ کاری ہے۔
جیسے ہی سرمایہ کاری کرنے والوں کو اس بات کی اطلاع ملی ہے کہ مذکورہ ادارے کے لوگ ان کے پیسے لے کر فرار ہوگئے ہیں تو ان کی راتوں کی نیند حرام ہوگئی ہے ۔
ماہانہ منافع کے نام پر مرنے والی رقم سے جہاں وہ محروم ہوگئے ہیں وہیں اصل پیسے بھی ملنے کی تمام امیدیں ختم ہوگئی ہیں۔جن لوگوں کے پیسے غبن ہوئے ہیں وہ لوگ برہم حالات میں سوسائٹی کے دفتر پر پہنچے اور احتجاج کیا۔
بالآخر چیف منسٹر کرناٹک ایس ڈی کمارا سوامی نے معاملے میں مداخلت کرتے ہوئے ایم ایس سوسائٹی کے خلاف مقدمہ درج کرایا ہے ۔
این ڈی ٹی وی نے اس پر ایک خصوصی نشریات کی ہے جس کی ویڈیو یہاں پر پیش کیاجارہا ہے۔