نئی دہلی 27 اپریل ( سیاست ڈاٹ کام ) کئی جماعتوں کی مخالفت کے باوجود مرکزی حکومت حصول اراضیات بل کو پارلیمنٹ کے جاریہ سشن میں ہی منظوری دلانے کی کوشش کریگی ۔ ایک مرکزی وزیر نے یہ بات بتائی ۔ انہوں نے اس بل کی منظوری کے امکانات پر تاہم کچھ بھی کہنے سے گریز کیا ۔ انہوں نے ان اطلاعات کو محض پروپگنڈہ قرار دیتے ہوئے مسترد کردیا جن میں کہا گیا تھا کہ حکومت اس بل کی پارلیمنٹ میں منظوری کو تاخیر کا شکار کرسکتی ہے کیونکہ عام آدمی پارٹی کی ریلی میں ایک کسان گجیندر سنگھ نے خود کشی کرلی تھی ۔ وزیر موصوف نے اعداد و شمار بتاتے ہوئے کہا کہ کسانوں کی خود کشی کے واقعات گذشتہ دس سال کے دوران بھی پیش آتے رہے ہیں۔ وزیر موصوف نے کہا کہ این ڈی اے حکومت کی جانب سے اراضیات آرڈیننس کو 2014 میں پیش کیا گیا تھا جبکہ یو پی اے حکومت کے خود ساختہ عظیم بل کو 2013 میں ہی پیش کیا جاچکا تھا ۔ انہوں نے کہا کہ صرف 2013 میں ہندوستان میں 11,772 کسانوں نے حود کشی کی تھی جبکہ 1995 کے بعد سے خود کشی کرنے والے کسانوں کی تعداد دو لاکھ 97 ہزار اور 56 ہے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ حکومت اس بل پر اپنے موقف میں کوئی نرمی پیدا نہیں کریگی کیونکہ این ڈی اے حکومت کسانوں کی خود کشی کیلئے ذمہ دار نہیں ہے اسے اقتدار سنبھالے ہوئے صرف دس ماہ ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پالیسیوں اور پروگراموں کو کسانوں کی خود کشی کی وجہ قرار نہیں دیا جاسکتا ۔ میڈیا سے علیحدہ بات کرتے ہوئے وزیر پارلیمانی امور وینکیا نائیڈو نے حیرت ظاہر کی کہ کس طرح گجیندر سنگھ کی خود کشی کو حصول اراضیات بل سے مربوط کیا جاسکتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اس طرح کے پروپگنڈہ کا جواب دے گی ۔