حرم مکی کی توسیع کا کام مکمل

کے این واصف
حرم مکی میں توسیع کے کام کے چلتے پچھلے تین سال سے عازمین و حجاج کرام کو طواف وغیرہ میں کچھ مشکل کا سامنا تھا ۔ نیز مطاف کے رقبہ میں کمی کی وجہ سے حکومت سعودی عرب نے تمام ممالک کے حج کوٹے میں کمی بھی کی تھی ۔ لیکن اب مطاف کے توسیع کا کام بڑی حد تک مکمل ہوچکا ہے ۔ یہ عازمین حج و زائرین کیلئے ایک خوشخبری ہے ۔ مسجد الحرام و مسجد نبوی شریف امور کی جنرل پریذیڈنسی میں پراجکٹ ڈائرکٹر نے پچھلے ہفتہ بتایا کہ مطاف کی توسیع کا تیسرا مرحلہ مقررہ وقت پر مکمل ہوگا اور آئندہ رمضان المبارک میں اس سے استفادہ کیا جاسکے گا ۔ انھوں نے توجہ دلائی کہ تہہ خانے ، زمینی منزل اور پہلی منزل کا سارا کام مکمل ہوجائے گا ۔ ایک گھنٹے میں ایک لاکھ 5 ہزار افراد طواف کرسکیں گے ۔ حرم شریف کی انتظامیہ نے اطمینان دلایا ہے کہ مسجد الحرام کے شمالی حصے کی توسیع کا منصوبہ 95 فیصد مکمل ہوچکا ہے ۔ یہ 5 لاکھ 50 ہزار مربع میٹر کے رقبے پر نافذ کیا گیا تھا ۔ 1431ھ کے ماہ شوال میں اس کا کام شروع کیا گیا تھا ۔

اب یہ آخری مرحلے میں ہے ۔ توسیع منصوبہ جدید ترین اور ترقی یافتہ ترین الیکٹرانک سسٹم سے آراستہ ہے ۔ اس میں مسجد الحرام کے موجودہ فن تعمیر سے ہم آہنگی کا اہتمام کیا گیا ہے ۔ اس کے تحت نئی عمارتیں بنائی گئی ہیں ۔ ان کے اطراف کے صحن تیار کئے گئے ہیں اور نمازیوں کی بھیڑ بھاڑ کے مسائل سے بچانے کیلئے پل تعمیر کئے گئے ہیں ۔ کباڑ سے نجات سیکورٹی کنٹرول سسٹم اور خارجی صحنوں پر سائبان وغیرہ کا بھی بندوبست کیا گیا ہے ۔ انھوں نے بتایا کہ توسیع کا نقشہ تیار ہوچکا ہے ۔ یہ خانہ کعبہ کے مرکز سے 200 میٹر کے فاصلے پر شمال مغرب میں نافذ ہوگا اس کی بدولت اچھا خاصا رقبہ صحن کے طور پر حرم شریف سے منسلک ہوجائے گا ۔ مکمل ہونے پر 10 لاکھ سے زیادہ افراد نماز ادا کرسکیں گے ۔ نمازیوں کی تعداد میں اضافے کے پیش نظر قرآن پاک کے نسخوں کی فراہمی ، پینے کے پانی کے نل ، وضو خانوں ، جوتے رکھنے کی جگہ وغیرہ میں بڑھادی گئی ہے ۔ توسیع کے تحت 75 ہزار مربع میٹر کے رقبہ میں کامل سروس اسٹیشن قائم کیا گیا ہے ۔ نیز 12 ہزار 500 نئے طہارت خانے بنائے گئے ہیں۔

ماہ رمضان اور موسم حج میں بیرونی مملکت سے آنے والے عازمین اورحجاج کے علاوہ داخلی حجاج کی ایک بہت بڑی تعداد مکہ مکرمہ آتی ہے ، اس کے پیش نظر وزارت حج نے امسال داخلی عازمین کیلئے خیمے مختص کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ خیمے دو مرحلوں میں مختص کئے جائیں گے ۔ داخلی حجاج کا ادارہ 10 رجب 1436 ھ کو عملدرآمد کرے گا ۔ دوسرا مرحلہ رعایتی پیکیج پروگرام والے خیمے مخصوص کرنے کا ہوگا ۔ اس پر جمعرات 11 رجب 1436ھ کے حج موسم کیلئے سستے حج پیکج پروگرام سے 50416 حاجی فیضیاب ہوں گے ۔ ان کیلئے 71 خیمے مختص کئے جائیں گے ۔ 1435ھ کے دوران 65 خیمے مختص کئے گئے تھے اور سستے حج پیکج سے 47033 افراد فیضیاب ہوئے تھے ۔ وزارت حج 1436 ھ کے حج موسم میں سستے حج پیکج میں مندرجہ ذیل ترمیمیں کی گئی ہیں ۔ D2 , D1 اور H کیلئے مندرجہ ذیل فیس مقرر کی گئی ہے ۔ D1 خیمے کا حج پیکج 3900 ریال ، D2 کا 3500 ریال ، H کا 3000 ریال ، A1 کا 5 ہزار ریال ، A2 4800 ریال ، B کا 44 سو اور G کا 4150 ریال مقرر کیا گیا ہے ۔ مشاعر مقدسہ میں ٹرین سے استفادہ کرنے والوں سے ٹرانسپورٹ فیس علحدہ لی جائے گی ۔ منیٰ اور عرفات رہائش کیلئے اچھے خیمے مختص ہوں گے ۔ کھانے پینے اور قیام کی سہولتیں مہیا ہوں گی ۔ 24 گھنٹے صفائی کا بندوبست ہوگا ۔ حفاظت کیلئے چوکیدار ہوں گے ۔ مکہ مکرمہ لانے لے جانے کیلئے 2006ء ماڈل سے زیادہ پرانی بسیں استعمال نہیں کی جاسکیں گی ۔ ٹرین کا کرایہ 250 ریال ہوگا ۔ حاجی کو مزدلفہ میں پانی اور خشک خوراک پیش کی جائے گی ۔ سکریٹری حج کے مطابق وزیر حج ڈاکٹر بندر حجار ہمارے شکریہ کے مستحق ہیں جن کی ہدایت پر اپنی نوعیت کی منفرد کامیابی حاصل کی جارہی ہے ۔ حج موسم شروع ہونے سے کافی پہلے داخلی عازمین حج کیلئے خیمے الاٹ کرنا اہم اقدام ہے اس سے داخلی معلمین کی کارکردگی پر اچھا اثر پڑے گا ۔

جلسہ سیرت النبیؐ
پچھلے ہفتہ معروف ہندوستانی بزنس مین انجینئر راشد علی شیخ کی قیام گاہ پر جلسہ سیرت النبیؐ کاانعقاد عمل میں آیا ۔ اس جلسے سے خطاب کیلئے معروف داعی دین عزیز اللہ شاہ کو دمام سے خصوصی طور پر مدعو کیا گیا تھا ۔ جسلے کا آغاز قاری ذاکر رحیم کی قرأت کلام پاک سے ہوا ۔ مولانا سالم زبیدی نے ابتداء میں خیر مقدم اور عزیز اللہ شاہ کا تعارف پیش کیا ۔ سالم زبیدی نے کہا کہ نبی کریمؐ کی سیرت طیبہ پر سو سے زائد زبانوں میں کوئی 13 ہزار کتابیں موجود ہیں ۔ اس سرزمین پر کسی بھی شخصیت پر اتنی کتابیں یا تحریری مواد نہیں ہے جتنا ہمارے پیارے نبیؐ پر موجود ہے ۔ نبی کریمؐ کی حیات مبارکہ کے لمحہ لمحہ کی تفصیل ہمیں ان کتابوں میں حاصل ہوسکتی ہیں ۔ سالم زبیدی نے عزیز اللہ شاہ کا تعارف پیش کرتے ہوئے بتایا کہ وہ دمام کے نیول کالج آف ڈیفنس میں لکچرر ہیں ۔ انھوں نے اپنے فارغ اوقات کا لمحہ لمحہ دعوت دین کیلئے وقف کررکھا ہے ۔ وہ ایک عرصہ سے E-Dialouge کے نام سے ویب سائٹ قائم کررکھی ہے ۔ جس کے ذریعہ وہ عالمی سطح پر دعوۃ کا کام کرتے ہیں ۔ عزیز اللہ شاہ دمام کے دعوۃ سنٹر کے مسلمہ داعی ہی اور ہفتہ میں تین دن دعوۃ سنٹر میں لکچر دیتے ہیں ۔
حاضرین سے خطاب کرتے ہوئے عزیز اللہ شاہ نے کہاکہ خالق کائنات نے اپنے نبیوں اور پیغمبروں کو معجزوں سے نوازا ۔ وہ انبیاء آج تک اپنے معجزوں کیلئے جانے جاتے ہیں ۔ انھوں نے کہا کہ نبی کریمؐ محمد مصطفیﷺ کو اللہ کی جانب سے جو معجزہ عطا کیا گیا

وہ قرآن حکیم ہے ۔ یہ قرآن کا معجزہ تھا کہ نبی کریمؐ کی حیات طیبہ کے 23 سال اور بعد کے 20 سال یعنی جملہ 43 سال میں دنیا کے بیشتر حصہ میں اسلام پھیل گیا ۔ یہ قرآن کا اعجاز تھا کہ حضرت عمرؓ جو اپنے غصہ اور جاہ وجلال کیلئے شہرت رکھتے ہیں چند آیات قرآنی سن کر ایمان لے آئے ۔ عزیز اللہ شاہ نے کہا کہ خلفائے راشدین اور صحابہ کرام جنہوں نے دنیا میں اپنی فتوحات کے جھنڈے گاڑے ، اسلامی حکومتیں قائم کیں نے صرف قرآن ہی سے علم حاصل کیا تھا ۔ دشمنوں سے مقابلہ کی حکمت عملی ، حکومتی امور ، سیاست ، معاشی نظام کا قیام وغیرہ وغیرہ سب کچھ قرآن پڑھ کر ہی سیکھا تھا ۔ عزیز اللہ شاہ نے آخر میں ایک بہت ہی معلومات آفرین سلائیڈ شو کے ذریعہ امہات المومنین پر ایک presentation دیا جس میں انھوں نے نبی کریمؐ کی ازواج مطہرات کی تفصیل ، تمام امہات المومنین کے حالات زندگی ، نبی کریمؐ نے کب ، کیوں ، کیسے اور کن حالات میں ان سے نکاح فرمایا کی تفصیلات پیش کیں ۔ انھوں نے کہا کہ ہر مسلمان کو یہ معلومات اپنے ذہن میں رکھنی چاہئے تاکہ وہ غیر مسلموں کی جانب سے نبی کریمؐ کی کثیر تعداد میں شادیوں پر اٹھائے جانے والے سوالات کا تشفی بخش جواب دے سکیں اور ہمیں سیرت النبیؐ پر بھی کماحقہ معلومات ہونی چاہئے ۔ عزیز اللہ شاہ نے آخر میں حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انھیں یہ دیکھ کر بے حد مسرت ہوئی کہ سیرت النبیؐ کے موضوع پر منعقد اس لکچر کو سننے کیلئے اتنی بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوئے ۔ یہ نبی کریمؐ سے انس و محبت کا ثبوت ہے ۔ آخر میں انجینئر راشد علی شیخ نے حاضرین کا شکریہ ادا کرتے ہوئے مہمان کو عشائیہ کے لئے مدعو کیا ۔