حج کے بعد کی زندگی میں تبدیلی آنا ضروری

کرنول میں منعقدہ پروگرام سے مولانا عبدالرحمن و دیگر کا خطاب
کرنول ۔ 7 ۔ نومبر : ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) : حاجی لوگ حج کی سعادت حاصل کرنے کے بعد ان کی زندگیوں میں تبدیلی آنا بہت ضروری ہے ۔ ان خیالات کا اظہار بسم اللہ فنکشن ہال میں منعقدہ حاجیوں کی زندگی حج کرنے کے بعد کس طرح ہونا ہے ۔ اس عنوان پر بات کرتے ہوئے کیا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ حج کرنے کے بعد حاجی کی زندگی ایک مثالی ہونا چاہئے تاکہ دوسروں کے لیے نمونہ ہو ۔ حج سے پہلے کی زندگی اور حج کے بعد کی زندگی میں فرق معلوم ہونا چاہئے ۔ ان کی بات چیت سے اور ان کے ملاقاتوں میں لین دین میں دوست احباب اور گھر والوں کے ساتھ کس طرح ہونا ہے اس پر تفصیلی روشنی ڈالی ۔ مفتی عبدالرحمن نے جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا حاجی حج کرنے کے بعد اس کے اندر کافی نرمی اور پہلے کی زندگی سے بہت فرق نظر آنا ہے اگر حاجی حج کرنے کے بعد بھی اس کی زندگی میں تبدیلی نہیں آئی تو اس کا حج کرنے سے کوئی فائدہ نہیں ہوگا ۔ حج کرنے کے بعد حاجی گناہوں سے پاک ہو کر آتا ہے اس کو برقرار رکھنے کے لیے برائیوں سے بچنا بہت ضروری ہے ۔ یہ پروگرام المدینہ حج کمیٹی کے قائدین ایم آر فاروقی اور ریاستی حج کمیٹی کے چیرمین ملاں محمود پاشاہ کی نگرانی میں منعقد کیا گیا تھا ۔ اس پروگرام میں تاڑوپاڈو محبوب باشاہ ، مولانا ذاکر احمد رشادی رائلسیما حج کمیٹی کے صدر عبدالرحمن رکن ضلع حج کمیٹی سلام ، بتیم چرلہ کے حاجی نور احمد ڈاکٹر امتیاز ان تمام نے جلسہ کو مخاطب کیا ۔ جلسہ کا آغاز قرات کلام پاک سے ہوا ۔ شفیق احمد کی نعت شریف کی بہت ستائش کی گئی ۔ سابق ریاستی حج کمیٹی کے رکن ملاں محمود پاشاہ جلسہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا حکومت آندھرا پردیش مسلمانوں کی ترقی کے لیے ہر ممکن کوشش کررہی ہے حاجیوں کی خدمت کے لیے اور ان کے مسائل کی یکسوئی کے لیے میں ہمیشہ تیار ہوں ۔۔