بات سنگھار کی ہو اور زیورات کا ذکر نہ کیا جائے تو یہ بالکل ایسا ہی ہوگا جیسے دھن کے بغیر گیت گایا جائے ۔ گلے میں ہار ، ہاتھوں میں چوڑیاں ، کانوں میں جھمکے پیروں میں پائل نہ ہو تو سنگھار ادھورا سا لگتا ہے ۔ زیورات اور خواتین لازم و ملزوم ہیں ۔
اسلئے زیورات سے ان کی یہ رغبت نئی بات نہیں ۔ مہنگائی کے باوجود اپنے اس شوق کی تسکین کیلئے خواتین بچت کرکے اپنے سنگھار کیلئے دیدہ زیب اور نفیس و نازک زیورات کی خریداری کرتی ہیں ۔ لیکن خریداری کے ساتھ ان کی حفاظت بھی توجہ چاہتی ہے ورنہ ان کے خراب ہونے کا خدشہ رہتا ہے ۔ اس لئے جیولری کیلئے باکس کی ضرورت ہمیشہ ہی رہتی ہے تاکہ زیورات گم ہوجانے ٹوٹنے اور خرابی سے محفوظ رہیں ۔ خواتین میں جیولری باکس خریدنے کا رحجان بڑھ گیا ہے ۔ بازاروں میں بڑے سے لے کر چھوٹے سائز تک اور لکڑی سے لے کر پلاسٹک تک ہر قسم کے باکس کی ورائٹی موجود ہے ۔ لکڑی پر کندہ خوبصورت نقش نگار زمانہ قدیم کی مہارانیوں کی یاد تازہ کرتے ہیں تو آج کل ملنے والے رنگ برنگے اور میوزیکل جیولری باکس ماڈرن دور کی عکاسی کرتے نظر آتے ہیں ۔ چونکہ یہ ہر خاتون اور لڑکی کی ضرورت ہے اس لئے وہ انہیں بطور تحفہ بھی ایک دوسرے کو دینا پسند کرتی ہیں۔ دراصل جیولری باکس کی اس مقبولیت کی وجہ یہ ہے کہ اس کو ڈیزائن اس انداز سے کیا جاتا ہے کہ اس میں بالیاں ، بندے کنگن ، انگوٹھیاں ہار لاکٹ وغیرہ رکھنے لئے الگ الگ خانے بتائے جاتے ہیں جس سے جیولری کو ترتیب سے رکھنے میں آسانی رہتی ہے۔