جینتی نٹراجن نے کانگریس چھوڑ دی، راہول گاندھی پر تنقید

چینائی ، 30 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس کو جھٹکہ والی تبدیلی میں سابق وزیر ماحولیات جینتی نٹراجن نے آج پارٹی چھوڑ دی اور راہول گاندھی پر شدید تنقید کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ انھوں نے پراجکٹوں کو ہری جھنڈی دکھانے میں اُن کی ہدایات پر عمل کیا لیکن مرکزی قیادت کی جانب سے انھیں ’’بے قدر اور رُسوا کرتے ہوئے حاشیہ پر ڈال دیا گیا‘‘۔ کانگریس کی طویل عرصہ وفادار رہنے والی نٹراجن نے کہا کہ وہ یو پی اے حکومت میں وزیر کی حیثیت سے اپنی میعاد کے دوران اپنی طرف سے دی گئی ماحولیاتی منظوری کی انکوائری کا سامنا کرنے تیار ہیں اور ’’اس طرح کے تلخ تجربات‘‘ کے بعد کوئی دیگر سیاسی جماعت میں شامل ہونے کے ارادے نہیں رکھتی ہیں۔ ’’میں نے تمام ماحولیاتی مسائل پر بس پارٹی موقف اور مصرحہ قواعد کی تعمیل کی ہے۔ عوام کے حقوق جنگلات اور ویدانتا جیسے کیسوں میں قبائلیوں کے حقوق کا تحفظ کرنے میں میری طرف سے کوئی غلط اقدام نہیں ہوا،‘‘ نٹراجن نے یہاں عجلت میں طلب کردہ پریس کانفرنس میں یہ دعویٰ کیا۔

انھوں نے کہا کہ وہ پارٹی میں ’’دم گھٹنے والے ماحول‘‘ میں برقرار نہیں رہ سکتی ہیں۔ عملاً غیرمتوقع مسائل کا پٹارہ کھولتے ہوئے نٹراجن نے راہول کے دفتر کو اُن کی ساکھ متاثر کرنے والی باتیں گھڑنے کا مورد ِ الزام ٹھہرایا جبکہ وہ سونیا گاندھی کی ہدایت پر وزیر ماحولیات کی حیثیت سے مستعفی ہوگئی تھیں۔ ’’بعض بڑے پراجکٹس کے بارے میں ماحولیات سے متعلق تشویش ظاہر کرنے والی این جی اوز کی نمائندگی پر دفتر راہول گاندھی سے مخصوص ہدایات وصول ہوئیں،‘‘ نٹراجن نے اس دعوے کے ساتھ یہ ظاہر کیا کہ نائب صدر کانگریس نے فیصلہ سازی کے عمل میں مداخلت کی۔ انھوں نے کہا: ’’میں نے کچھ غلط نہیں کیا۔ اگر میری غلط کاری کا کوئی ٹھوس ثبوت مل جائے تو میں پھانسی پر لٹکنے یا جیل جانے کیلئے تیار ہوں۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ یو پی اے ۔ II میں وزیر کی حیثیت سے وہ نہیں چاہتی تھیں کہ خاتون کی جاسوسی کے مسئلہ پر نریندر مودی کو نشانہ بنائیں لیکن انھیں کہا گیا کہ پارٹی کی اعلیٰ ترین قیادت کی خواہش ہے کہ وہ ایسا کریں۔ نٹراجن نے اُن کے مستقبل کے منصوبوں کے تعلق سے پوچھنے پر اعلان کیا، ’’میں میری زندگی اور میرے مستقبل کے بارے میں غور کرنا چاہتی ہوں۔ میرا کوئی دیگر پارٹی میں شامل ہونے کا منصوبہ نہیں ہے‘‘۔ انھوں نے کہا کہ انھیں صرف پارٹی ہائی کمان کے ساتھ مسائل ہیں، ٹاملناڈو یونٹ کے ساتھ نہیں۔ نٹراجن نے کہا کہ وہ ٹاملناڈو یونٹ کانگریس کی ٹرسٹی کی حیثیت سے بھی مستعفی ہوچکی ہیں۔