جہیز ہراسانی اور خودکشی پر مجبور کرنے والے افراد خاندان گرفتار

خودکشی نوٹ میں متوفیہ کا اظہار، حسینی علم پولیس کی کارروائی
حیدرآباد۔/2اپریل، ( سیاست نیوز) مزید جہیز کیلئے خـاتون کو ہراساں کرنے اور اسے خودکشی پر مجبور کرنے والے شوہر اور اس کے افراد خاندان کو حسینی علم پولیس نے گرفتار کرلیا۔ اسسٹنٹ کمشنر پولیس چارمینار مسٹر کے اشوک چکرورتی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ 24سالہ فرحانہ بیگم نے 27مارچ کو اپنے سسرالی مکان واقع خلوت میں مبینہ طور پر پھانسی لیکر خودکشی کرلی تھی۔ لڑکی کی ماں عالیہ بیگم نے حسینی علم پولیس سے اپنے داماد محمد عبدالغفار عرف خالد اور اس کے دیگر رشتہ داروں کے خلاف شکایت درج کرائی تھی۔ پولیس نے مبینہ طور پر قتل اور خودکشی پر مجبور کرنے اور مزید جہیز کیلئے ہراساں کرنے پر تعزیرات ہند کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔ مسٹر چکرورتی نے بتایا کہ متوفی فرحانہ بیگم کی شادی 30اگسٹ سال 2012کو ہوئی تھی اور انہیں ایک لڑکی بھی تولد ہوئی جو دیڑھ سال عمر کی ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ شادی کے وقت فرحانہ بیگم کے والدین نے اپنے داماد خالد کو مبینہ طور پر 10لاکھ روپئے جوڑے گھوڑے کی رقم اور 30تا50تولے طلائی زیورات جہیز میں دیئے تھے۔ شادی کے بعد سے ہی خالد اور اس کے رشتہ دار بشمول والد غفور، ماں صبیحہ، بہنوئی رزاق اور بہن آمینہ اور رقیہ مزید جہیز کے لئے مبینہ طور پر فرحانہ بیگم کو ہراساں کرنے لگے۔ بتایا جاتا ہے کہ خالد اور اس کے رشتہ دار مزید 10لاکھ روپئے لانے کا مطالبہ کررہے تھے۔ اور رقم کی عدم ادائیگی پر خالد نے مبینہ طور پر دوسری شادی کا انتباہ دیا۔ 27مارچ کی صبح خالد اور اس کے بہنوئی رزاق نے عالیہ بیگم سے بذریعہ فون رقم کا مطالبہ کیا۔ سسرالی رشتہ داروں کی مسلسل ہراسانی سے دلبرداشتہ فرحانہ بیگم نے اپنے سسرالی مکان میں پھانسی لیکر خودکشی کرلی۔ پولیس کو ایک خودکشی نوٹ بھی برآمد ہونے کی اطلاع ہے۔ حسینی علم پولیس نے خالد اور رزاق کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کردیا۔