جھوٹے وعدہ کرنے میں کے سی آر کا کوئی ثانی نہیں

سنگاریڈی ۔ /3 ستمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) جناب محمد علی شبیر سابق ریاستی وزیر و ایم ایل سی نے ریاست تلنگانہ کے اوقافی جائیدادوں اور مسلم تحفظات کے مسئلے پر مسٹر ٹی ہریش راؤ ریاستی وزیر کو کھلے مباحث کا چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ وہ اس مسئلہ پر ٹی آر ایس پارٹی ہیڈکوارٹر تلنگانہ بھون میں مباحثے کیلئے تیار ہیں ۔ ٹی آر ایس پارٹی اگر ہمت رکھتی ہے تو ان سے بحث کیلئے آگے آئے ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس پارٹی نے انتخابات سے قبل مسلمانوں سے کئی ایک وعدے کئے لیکن انتخابات کے بعد اقتدار میں آکر وعدوں کو پورا کرنے کے بجائے کانگریس پر بے بنیاد الزامات عائد کرتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں سے راہ فرار اختیار کررہی ہے ۔ محمد علی شبیر نے ٹی آر ایس حکومت سے سوال کیا کہ اگر واقعی طور پر کانگریس اور تلگودیشم دور اقتدار میں اوقافی جائیدادوں کو نقصان پہنچا ہے تو اس کی تحقیقات کروائے اور خاطیوں کو سزا دیں ۔ اس طرح کا کام کرنے کے بجائے صرف الزامات عائد کرنے کا کام ٹی آر ایس حکومت کررہی ہے ۔

محمد علی شبیر نے آج بالاجی گارڈن فنکشن ہال سنگاریڈی میں کانگریس امیدوار سنیتا لکشما ریڈی کے انتخابی جلسہ عام کو مخاطب کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔اس جلسہ میں معروف اقلیتی قائد جناب ایم اے فہیم نے اپنے سینکڑوں حامیوں کے ساتھ کانگریس میں شمولیت اختیار کرلی ۔ پونالہ لکشمیا صدر تلنگانہ کانگریس کمیٹی نے ایم اے فہیم کو کانگریس پارٹی کھنڈوا پہناکر کانگریس پارٹی میں شامل کیا ۔ شریمتی سنیتا لکشما ریڈی امیدوار حلقہ پارلیمان میدک کانگریس نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ٹی آر ایس حکومت تمام محاذوں پر ناکام ہوچکی ہے ۔ برقی کی قلت پر کسان احتجاج کرتے ہیں تو ان پر لاٹھی چارج کیا جاتا ہے ۔ گزشتہ 100 یوم میں عوام کی فلاح و بہبود کے کوئی کام انجام نہیں دیئے ۔ انہوں نے کانگریس پارٹی کو ووٹ دینے کا مطالبہ کیا ۔ مسٹر ڈی سرینواس ایم ایل سی نے کہا کہ علحدہ ریاست تلنگانہ کی تشکیل صرف اور صرف کانگریس پارٹی اور شریمتی سونیا گاندھی کی وجہ سے ممکن ہوئی جس کا اعتراف خود کے سی آر نے بھی کیا ۔ مسٹر وی ہنمنت راؤ رکن راجیہ سبھا نے ٹی آر ایس پارٹی کے جھوٹے وعدوں کے جھانسے میں ناآنے اور کانگریس پارٹی کو ووٹ دینے کی اپیل کی ۔ مسٹر سروے ستیہ نارائنا سابق مرکزی وزیر نے ریاست و ملک کی ترقی کیلئے کانگریس کو کامیاب کروانے کی خواہش کی ۔

ڈاکٹر جے گیتا ریڈی رکن اسمبلی ظہیرآباد نے ٹی آر ایس حکومت ناکامیوں کا تفصیلی تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ ماسائی پیٹ ریلوے گیٹ پر اسکولی بس ٹرین حادثہ میں 15 کمسن بچے ہلاک ہونے کے باوجود کے سی آر نے مقام حادثہ کا معائنہ نہیں کیا ۔ انہوں نے کہا کہ ضمنی انتخابات میں کانگریس امیدوارہ سنیتا لکمشاریڈی کی کامیابی یقینی ہے ۔ مسٹر دامودر راج نرسمہا سابق نائب وزیر اعلیٰ نے سنیتا لکشماریڈی کو بھاری اکثریت کے ساتھ کامیاب کروانے کا ایقان ظاہر کیا ۔مسٹر جاناریڈی قائد اپوزیشن اسمبلی نے ٹی آر ایس حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ عوامی آواز کو دبانے غیر جمہوری طریقہ کار اختیار کررہی ہے ۔ تلنگانہ کی ترقی اور خوشحالی کیلئے کانگریس پارٹی کی پالیسیوں کی ضرورت ہے ۔ پونالہ لکشمیا صدر تلنگانہ کانگریس کمیٹی نے کہا کہ جھوٹے وعدے کرنے میں کے سی آر کا کوئی ثانی نہیں ہے ۔ وعدے کرنا اور ان سے منحرف ہونا ، کے سی آر کا وطیرہ ہے جس سے عوام بھی اب آشنا ہورہی ہے ۔ ٹی آر ایس پارٹی کے پاس اپنا کوئی کارنامہ نہیں ہے ۔ چنانچہ کانگریس پر کیچڑ اچھال کر عوام کو گمراہ کرتے ہوئے ووٹ حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے ۔ جلسہ کی نظامت سریش شٹکر سابق ایم پی نے کی ۔ جلسہ میں سداکر ریڈی ایم ایل سی ، جٹی کبم کمار ، شیخ صابر صدر ٹاؤن کانگریس سنگاریڈی ، ارشاد پاشاہ موجود تھے ۔ قبل ازیں ایم اے فہیم نے اپنے سینکڑوں حامیوں کے ساتھ ریلی کی شکل میں جلسہ گاہ پہنچے جہاں پر زبردست آتش بازی کی گئی ۔