جھارکھنڈ میں مارپیٹ کے واقعات میں اضافہ

عدالتی تحقیقات کرانے کانگریس کا مطالبہ، پولیس انکوائری اطمینان بخش نہیں
جمشیدپور ۔ 30 مئی (سیاست ڈاٹ کام) کانگریس نے آج جھارکھنڈ میں 10 مئی سے مارپیٹ کے واقعات میں اضافہ اور اموات کی عدالتی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ زدوکوبی کے واقعات سے اب تک 9 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ جھارکھنڈ پردیش کانگریس صدر سکھدیو بھگت نے ریاستی پولیس کی جاریہ تحقیقات پر اظہارعدم اطمینان کیا۔ ریاستی عوام کا حکومت پر سے ایقان اٹھ چکا ہے۔ ریاست میں 10مئی سے بچوں کو اٹھا لینے کی افواہیں گشت کررہی ہیں۔ کولیاں خطہ میں بچوں کو اٹھالئے جانے کے پیشہ میں 3 افراد کو زدوکوب کیا گیا۔ زدوکوبی کے واقعات کے باعث اس خطہ میں بے چینی پائی جاتی ہے اور نظم و نسق کی ناکامی کا پتہ چلتا ہے۔ بے قصور لوگوں کو مارنے اور موت کے گھاٹ اتارنے کے خلاف پولیس نے کوئی سخت قدم نہیں اٹھائے ہیں۔ چیف منسٹر راگھویر داس نے آبائی ٹاؤن میں ہی زدوکوبی کا ایک واقعہ پیش آیا جو سماج کے چہرہ پر داغ ہے۔ چیف منسٹر کے پاس اتنا وقت نہیں ہے کہ وہ متاثرہ خاندان سے ملاقات کرکے واقعہ کی مذمت کرسکیں۔ کانگریس لیڈر نے مزید کہا کہ جے پی سی سی وفد ایک دو دن میں گورنر جھارکھنڈ سے ملاقات کرے گا اور ریاست میں پائی جانے والی صورتحال پر ایک یادداشت پیش کرے گا۔