سال کی لگاتار تیسری کامیابی کے ساتھ گرینڈ سلام کا حصول سرب کھلاڑی کا اہم مقصد
لندن۔ 26 جون (سیاست ڈاٹ کام) نوواک جوکووچ نے بالآخر ناکامیوں سے پیچھا چھڑاتے ہوئے سال کے تیسرے خطاب کے تعاقب میں آج مزید ایک قدم آگے بڑھ گئے۔ کامیابی کی صورت میں 47 سال کے دوران یہ کسی ٹینس اسٹار کا پہلا گرینڈ سلام ہوگا۔ 29 سالہ جوکووچ 2011، 2014ء اور 2015ء میں ومبلڈن چمپین رہتے ہوئے کبھی نہ رکنے والی کامیابی کی مشین بن گئے ہیں اور چوتھے ومبلڈن خطاب پر نظریں مرکوز کرچکے ہیں۔ پیرس میں اینڈی مرے کے خلاف فتح نے انہیں 12 ویں اہم کامیابی دلائی تھی جس کے ساتھ ہی وہ 12 کامیابیوں کے حامل رافیل ندال سے دو قدم اور خطابی کامیابیوں کے حامل راجر فیڈر کے ریکارڈ سے پانچ قدم پیچھے رہ گئے گئے، لیکن ندال اپنی کلائی میں زخم کے سبب اس سال ومبلڈن نہیں کھیل رہے ہیں۔ آل انگلینڈ کے سات مرتبہ چمپین رہ چکے فیڈرر گزشتہ چار سال کے دوران کسی بڑے مقابلے میں کوئی اہم کامیابی حاصل نہیں کرسکے ہیں اور ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اب وہ محض اس کھلاڑی کا ایک سایہ بن کر رہ گئے ہیں جو پہلے کبھی حقیقت میں تھے۔ عالمی نمبر دو اور 2013ء کے ومبلڈن چمپین اینڈی مرے ہی اب جوکووچ کے ایک اہم حریف رہ گئے ہیں لیکن سربیا کے جوکووچ کے خلاف مرے اپنے کیریئر میں تاحال 24 مقابلے کرچکے ہیں جن کے منجملہ انہیں 10 میں کامیابی حاصل ہوئی تھی اور ماباقی 14 مقابلوں میں شکست ہوئی تھی۔ جوکووچ کے پاس فی الحال تمام چار بڑے خطاب موجود ہیں اور وہ کیلنڈر گرینڈ سلام کی تکمیل کے ساتھ راڈ لیور کا ریکارڈ توڑنا چاہتے ہیں۔ لیور نے 1969ء میں یہ ریکارڈ بنایا تھا۔ گرینڈ سلام ایک ایسا اعزاز ہے جو ٹینس کی تاریخ میں لگا تار تین کامیابیوں کے ذریعہ ہی حاصل کیا جاسکتا ہے۔