ابوظہبی ۔27 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام ) ایشیا کپ کے اہم میچ میں پاکستانی بیٹسمینوں نے جنید خان کی بہترین بولنگ پر پانی پھیرتے ہوئے ایک مرتبہ پھر مایوس کن کھیل پیش کیا اور بنگلہ دیش نے یہ میچ 37 رنز سے جیت کر فائنل میں رسائی حاصل کرلی ہے جہاں اس کا مقابلہ جمعہ کو ہندوستان سے ہوگا۔ابوظہبی کے شیخ زید اسٹیڈیم میں کھیلے گئے عملاً سیمی فائنل میچ میں بنگلہ دیش نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کا فیصلہ کیا تو ابتدا میں یہ فیصلہ غلط نظر آرہا تھا تاہم مشفق الرحیم اور محمد متھن کے بعد مستفیض الرحمٰن سمیت دیگر بولروں نے کپتان کے فیصلے کو درست ثابت کر دکھایا۔ایشیا کپ 2018 میں پہلی مرتبہ ٹیم کا حصہ بننے والے پاکستانی فاسٹ بولر جنید خان نے زبردست بولنگ کا مظاہرہ کیا اور بنگلہ دیش کے اوپنرز کو صرف 12 رنز پر پویلین بھیج دیا۔سومیا سرکار صفر ، مومن الحق 5 اور لٹن داس 6 رنز بنا کر آوٹ ہوئے۔شاہین شاہ آفریدی نے جنید خان کا ساتھ دیتے ہوئے دوسرے سرے سے مومن الحق کو بھی 12 کے اسکور پر آوٹ کیا تو بنگلہ دیشی ٹیم مشکلات کا شکار ہوچکی تھی تاہم چوتھی وکٹ کے لئے بنگلہ دیش کے تجربہ کار مشفق الرحیم نے محمد متھن کے ساتھ مل کر اپنی ٹیم کو مشکل سے نکالا اور دونوں نے اپنی نصف سنچریاں بھی مکمل کرلیں۔مشفق الرحیم نے شاندار کارکردگی دکھائی تاہم وہ صرف ایک رن کے فرق سے اپنی سنچری مکمل نہیں کرپائے اور 99 رنز بنا کر 197 کے مجموعے پر شاہین آفریدی کا شکار بنے۔مشرفی مرتضیٰ اور روبیل حسین 239 کے اسکور پر آوٹ ہوئے تو بنگلہ دیش کی پوری ٹیم اسی مجموعے پر آوٹ ہوئی اور پاکستان کو مقررہ 50 اوورز میں 240 رنز کا ہدف ملا ۔پاکستان کی جانب سے جنید خان نے سب سے زیادہ 4 وکٹیں حاصل کیں۔ہدف کے تعاقب میں پاکستان کو پہلا نقصان فخر زمان کی صورت میں برداشت کرنا پڑا جب انہوں نے پہلے ہی اوور میں مہدی حسن میراز کی گیند پر روبیل حسین کو کیچ دے دیا جس کے بعد اگلے اوورمیں مستفیض الرحمٰن نے بابراعظم کو بھی آوٹ کردیا۔کپتان سرفراز احمد ایک مرتبہ پھر ناکام رہے اور 18 کے مجموعے پر 10 رنز بنا کر آوٹ ہوئے۔ شعیب ملک نے امام الحق کے ساتھ چوتھی وکٹ کی شراکت میں 67 رنز کا اضافہ کیا لیکن 85 کے مجموعے پر ایک اہم وقت میں وہ 30 رنز بنا کر روبیل حسین کو وکٹ دے بیٹھے جس کے بعد شاداب خان کو بھیج دیا گیا جنہوں نے 24 گیندوں میں صرف 4 رنز بنائے اور 94 کے مجموعی اسکور پر آوٹ ہو گئے۔ آصف علی نے امام الحق کا بڑی حد تک ساتھ دیا اور 71 رنز کی ایک اچھی شراکت قائم کی مگر 31 رنز بنا کر 165 کے مجموعے پر آوٹ ہوئے جس کے بعد امام الحق بھی زیادہ دیر وکٹ پر ٹھہر نہ سکے۔امام الحق کی مزاحمت 83 رنز بنا کر دم توڑ گئی جب ٹیم کا اسکور 167 رنز تھا جس کے بعد حسن علی بیٹنگ کے لیے آئے 8 بنا کر 181 کے اسکور پر مستفیض الرحمٰن کی گیند پر مشرفی مرتضیٰ کو کیچ تھمایا اور واپس چل دیے۔محمد نواز بھی ٹیم کے لیے کچھ نہ کر سکے اور صرف 8 رنز بنا کر مستفیض الرحمٰن کی وکٹ بن گئے جبکہ جنید خان اور شاہین آفریدی نے آخری وکٹ میں 16 رنز کا اضافہ کیا۔پاکستان نے ہدف کے تعاقب میں مقررہ 50 اوورز میں 9 وکٹوں پر 202 رنز بنائے ۔شاہین آفریدی 14 اور جنید خان نے آوٹ ہوئے بغیر 3 رنز بنائے۔