سڈنی ۔ 31 اکٹوبر (سیاست ڈاٹ کام) نیوزی لینڈ کے کامیاب ترین دورہ کے بعد جنوبی افریقی ٹیم آسٹریلیا پہنچ چکی ہے جہاں دونوں ٹیموں کے درمیان اس ہفتہ 3 مقابلوں کی ونڈے سیریز کا آغاز ہورہا ہے۔ اس ضمن میں جنوبی افریقی ٹیم کے کوچ رسل ڈومنگو نے کہا ہیکہ ان کی ٹیم آسٹریلیا کے دورہ پر فتوحات کے ذریعہ موسم گرما کے اس سیزن کو ختم کرنا چاہتی ہیں۔ جنوبی افریقی ٹیم اس وقت آسٹریلیا میں ہے جہاں وہ میزبان ٹیم کے خلاف 3 ٹوئنٹی 20 مقابلوں کے بعد 5 ونڈے مقابلوں کی سیریز بھی کھیلے گی۔ جنوبی افریقی ٹیم کا یہ دورہ آسٹریلیا دراصل آئندہ برس فروری اور مارچ میں منعقد شدنی ورلڈ کپ کی تیاری کا ایک حصہ ہے۔ مہمان ٹیم کے کوچ رسل کے بموجب ان کی ٹیم خواہاں ہیکہ دورہ آسٹریلیا کے ابتداء میں کامیابی کے ذریعہ فتوحات کے سلسلہ کو جاری رکھیں۔ یہاں میڈیا نمائندوں سے اظہارخیال کرتے ہوئے مہمان کوچ نے کہا کہ اگر ہم نیوزی لینڈ کی فتوحات کے سلسلہ کو یہاں منتقل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو پھر ٹوئنٹی 20 سیریز کی فتوحات سے میزبان ٹیم کے خلاف ونڈے مقابلوں میں کھلاڑیوں کے حوصلے بلند رہیں گے۔ میزبان ٹیم کی طاقت کا اعتراف کرتے ہوئے کوچ رسل نے کہا کہ آسٹریلیا ہمیشہ سے ہی ایک عظیم ٹیم رہی ہے اور جب وہ بہتر فام میں ہو تو اس کی برابری کرنا ناممکن کے برابر ہوجاتا ہے۔
ان حالات میں اگر کھلاڑی ٹوئنٹی 20 سیریز میں کامیابی اور اس کے سلسلہ کو آگے بڑھانے میں کامیاب ہوتے ہیں تو ونڈے سیریز بھی مسابقتی ہوگی۔ کوچ نے مزید کہا کہ ونڈے ٹیم میں چند کھلاڑیوں جیسے ریان مائیک لارین، وینی پارنل اور کائل ابوٹ کو مظاہروں کا زیادہ موقع نہیں ملا لہٰذا آسٹریلیا کے خلاف ونڈے سیریز سے قبل انہیں ٹوئنٹی 20 میں اپنے فام کو حاصل کرنے کا موقع دیا جائے گا۔ علاوہ ازیں جنوبی افریقی ٹیم کی پہلی مرتبہ قیادت کررہے کپتان جے پی ڈومنی آسٹریلیا کے خلاف مقابلوں کا بے چینی سے انتظار کررہے ہیں جیسا کہ 2008ء میں انہوں نے یہیں آسٹریلیا میں اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کیا تھا۔
ڈومنی نے اپنے کیریئر کا تاریخ ساز آغاز کیا ہے جیسا کہ پہلے ہی ٹسٹ میں انہوں نے باکسنگ ڈے ٹسٹ جو کہ ملبورن کرکٹ گراونڈ پر کھیلا گیا تھا اس میں اپنے کیریئر کی پہلی سنچری 166 رنز کی شکل میں بناتے ہوئے ٹیم کو تاریخ ساز کامیابی دلوائی تھی۔ آسٹریلیا جوکہ اپنے گھریلو میدانوں میں 16 برسوں سے ناقابل تسخیر تھی لیکن جنوبی افریقہ نے 2008ء میں اس کے خلاف نہ صرف ٹسٹ میں کامیابی حاصل کی بلکہ سیریز میں اپنے نام کرلی تھی جس میں ڈومنی کی بیٹنگ کا اوسط 61.5 تھا۔ ان تمام حقائق کے پیش نظر ڈومنی نے کہا کہ آسٹریلیا سے ان کی شاندار یادیں وابستہ ہیں۔ تاہم ان کی برابری کرنا اب مشکل ہے جس کے باوجود بہتر مظاہرہ کیلئے پرعزم ہوں۔