جل پلی سے برآمد نعش کے قاتلین گرفتار

ملزمین میں 7 افراد بشمول چار خواتین اور بیوی شامل، پہاڑی شریف پولیس کی کارروائی

حیدرآباد ۔ 7 ۔ اکٹوبر : ( سیاست نیوز ) : پہاڑی شریف پولیس نے عباس خاں اور ان کے افراد خاندان کو گرفتار کرلیا ۔ جس نے داماد کا مبینہ طور پر قتل کردیا تھا ۔ 25 ستمبر کو پہاڑی شریف پولیس نے جل پلی کی جھاڑیوں سے ایک نعش برآمد کی تھی ۔ پولیس نے تحقیقات کے دوران مقتول کی شناخت عمر شریف کی حیثیت سے کرکے اس کے قاتلوں کو بھی گرفتار کرلیا ۔ پولیس نے کارروائی کے دوران 7 افراد کو گرفتار کیا جن میں 4 خواتین بشمول مقتول کی بیوی بھی شامل ہے ۔ عباس خاں مقتول عمر شریف کا خسر اور اس سازش کا اصل سرغنہ بتایا گیا ہے۔ جب کہ گرفتار دیگر افراد میں 33 سالہ آصف خاں ولد عباس خاں ، سلطانہ بیگم زوجہ عباس خاں 25 سالہ نازیہ بیگم زوجہ عمر شریف 27 سالہ شاہدہ بیگم زوجہ آصف خاں ، ریشماں بیگم زوجہ سید بابا اکبر خاں ، 25 سالہ شیخ قادر کو گرفتار کرلیا جب کہ عباس خاں کا ایک اور داماد سید بابا اکبر خاں مفرور بتایا گیا ہے ۔ یہ تمام افراد سعادت نگر ایرہ کنٹہ علاقہ کے ساکنان بنائے گئے ہیں ۔ عباس خاں نے 8 سال قبل اس کی بیٹی نازیہ کی شادی عمر شریف سے کی تھی جو سعادت نگر میں رہتا تھا ۔ شریف عادی مجرم تھا ۔ اور کئی مرتبہ جیل بھی جاچکا تھا ۔ پولیس پہاڑی شریف نے یہ بات بتائی ۔ شادی کے چند عرصہ بعد وہ اس کی بیوی اور بچوں کے ہمراہ آبائی مقام بنگلور چلا گیا اور بنگلور میں رہنے لگا چند عرصہ قبل نازیہ اپنے مائیکے واپس آگئی اور شوہر کی جانب سے مار پیٹ و ہراسانی کی شکایت کی۔ بیٹی کی پریشان زندگی کو دیکھ کر عباس خاں برہم ہوگیا اور داماد کو سبق سکھانے کی سونچ رہا تھا کہ اس دوران 20 روز قبل عمر شریف حیدرآباد آگیا اور سسرالی مکان میں رہنے لگا ۔ بغیر کام کاج ہر روز نشہ کی حالت میں مکان پہونچنا اور جھگڑا کرنے لگا تھا ۔ 23 ستمبر کو عباس خاں نے منصوبہ تیار کیا اور عمر شریف جیسے ہی مکان پہونچا اس کی حالت دیکھی وہ نشہ کی حالت میں تھا ۔ خسر نے مزید شراب پلائی اور حملہ کردیا پہلے اس نے اپنے داماد شریف کا گلہ دبادیا اور اس کے بعد عباس خاں کے لیے آصف خاں ، داماد سید بابا اکبر اس کا ساتھی شیخ قادر و دیگر نے اس پر لوہے کی سلاخ سے حملہ کردیا اور ورزنی پتھر ڈال دیا ۔ حملہ کی شدت سے عمر شریف برسر موقع ہلاک ہوگیا۔ جس کے بعد اس کی نعش کو تھیلے میں باندھ کر جل پلی کے علاقہ منتقل کیا گیا اور اس کی نعش کو جلا دیا گیا ۔ تاہم عباس خاں ثبوت مٹانے کی کوشش میں کامیاب نہ ہوسکا ۔ پولیس نے تحقیقات کے دوران ملزمین کو گرفتار کرلیا اور مفرور کی تلاشی جاری ہے ۔۔