جذبہ خیرسگالی کے تحت پائلٹ ہندوستان کے حوالے کیا گیا

وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی ۔ امریکی قومی سلامتی مشیر جان بولٹن سے بات چیت

اسلام آباد 11 مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) وزیر خارجہ پاکستان شاہ محمود قریشی نے آج امریکی قومی سلامتی مشیر جان بولٹن کو ان کی حکومت کی جانب سے ہندوستان کے ساتھ کشیدگی کم کرنے سے متعلق کئے گئے اقدامات سے واقف کروایا ۔ دونوںملکوں کے مابین پلواما حملے کے بعد کشیدگی میں اضافہ ہوگیا تھا ۔ پلواما میں جئیش محمد کے ایک دہشت گرد حملے میں سی آر پی ایف کے 40 جوان ہلاک ہوگئے تھے ۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے کہا کہ شاہ محمود قریشی اور بولٹن کے مابین فون پر بات چیت ہوئی جس میں علاقائی سلامتی کی صورتحال پر بھی بات چیت کی گئی ۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ اس فون کال کا مقصد امریکی مشیر قومی سلامتی کو حالیہ علاقائی تبدیلیوں پر پاکستان کے نقطہ نظر سے واقف کروانا تھا ۔ قریشی نے بولٹن کو یہ کال اس وقت کیا جب اس کے کچھ ہی دیر بعد ہندوستان کے معتمد خارجہ وجئے گوکھلے نے امریکی سکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو اور دوسروں سے بھی واشنگٹن میں ملاقات کی ۔ شاہ محمود قیرشی نے کہا کہ ہندوستان نے 26 فبروری کو جو جارحیت کی تھی وہ در اصل پاکستان کی علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی تھی اور یہ اقوام متحدہ چارٹر کی بھی خلاف ورزی تھی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ 27 فبروری کو پاکستان نے جو جواب دیا تھا وہ خالصتا بیرونی جارحیت کے خلاف حفظ ماتقدم میں دیا گیا تھا ۔ دفتر خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ نے جان بولٹن کو پاکستان کی جانب سے کشیدگی کم کرنے کیلئے کئے گئے اقدامات سے واقف کروایا ۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے ہندوستانی پائلٹ کو ہندستان کے تئیںخیرسگالی کے اظہار کیلئے حوالے کرنے کا فیصلہ کیا تھا ۔ پاکستان امن چاہتا ہے اور علاقہ میںاستحکام کا خواہاںہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں پاکستانی ہائی کمشنر سہیل محمود مشاورت کے بعد دہلی واپس ہوگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک سرکاری وفد 14 مارچ کو ہندوستان روانہ کریگا تاکہ کرتار پور راہداری کو کارکرد بنانے کے تعلق سے بات چیت کی جاسکے ۔ بولٹن نے پاکستان کے اقدامات کی ستائش کی ۔