جدہ کے نئے قونصل جنرل محمد نور رحمن شیخ کے اعزاز میں خیرمقدمی تقریب

عارف قریشی، جدہ
انڈین کلچرل سوسائٹی جدہ و بزم عثمانیہ جدہ کے (ایوان اردو) میں قونصل جنرل ہند برائے جدہ سعودی عرب عزت مآب محمد نور رحمن شیخ کیلئے ایک شاندار خیرمقدمی تقریب آراستہ کی گئی جس میں جدہ کے ممتاز و معزز شخصیتوں نے شرکت کی ۔
صدر سوسائٹی و بزم عارف قریشی نے قونصل جنرل محمد نور رحمن شیخ ، قونصل قونسلر آنند کمار اور تمام مہمانوں کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ ہم اپنی پرانی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے قونصل جنرل ہند محمد نور رحمن شیخ صاحب کا خیرمقدم کر رہے ہیں۔انہوں نے انڈین کلچر سوسائٹی و بزم عثمانیہ جدہ کے چالیس سالہ خدمات پر مختصر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد ہندوستانی بھائیوں کی خدمت بلا لحاظ ، مذہب و ملت و شہر و گا ؤں کرنا ہے ویسے ہماری خدمات کی فہرست کافی طویل ہے مگر میں یہاں پر صرف تین خدمات کا ذکر کر رہا ہوں جو مجھے اور میری سوسائٹی و بزم کو بے حد پسند ہے ۔ نمبر ایک ہر سال پابندی سے جشن آزادی اور جشن جمہوریہ کی تقریبات منعقد کرنا ، نمبر دو انٹرنیشنل انڈین اسکول جدہ کے طالب علموں سے ان کی پرانی استعمال شدہ کتابیںحاصل کرنا اور ان کتابوں کو ٹھیک ٹھاک کر کے ان ہی طالب علموں میںمفت تقسیم کرنا ۔ نمبر تین حیدرآباد میں بلا لحاظ مذہب و ملت اسکول کے طالب علموں میں یونیفارم ، فیس اور نئی کتابوں کے علاوہ اسٹیشنری تقسیم کرنا ہے ، ان خدمات کا مقصداللہ تعالیٰ کی خوشنودی حاصل کرنا ہے۔
سرپرست انڈین کلچرل سوسائٹی ڈاکٹر دلشاد احمد شمسی نے کہاکہ آج کے مصروف ترین دور میں کمیونٹی کی خدمات کیلئے وقت نکالنا بڑا مشکل کام ہے ، اس کے باوجود ہم لوگ کسی بھی طرح وقت نکال کر کمیونٹی کی خدمت کر رہے ہیں۔ اس سال ہم نے 30 ہزار پرانی کتابیں جمع کی تھیں جس میں سے  20 ہزار کتابیں جدہ میں تقسیم کی گئی 2500 کتابیں طائف اور 2500 کتابیں ریاض کو بھیجی گئیں اور 500 کتابیں جو ناقابل استعمال تھیں ان کو ضائع کردیا گیا ۔ڈاکٹر شمسی نے کہا کہ قونصل جنرل اور قونصلرز حضرات کا خیرمقدم کرنے کا مقصد یہ ہے کہ ہم پیار و محبت اور آپسی میل ملاپ کا اظہار ان خیرمقدمی تقاریب کے ذریعہ کرتے ہیں۔ ڈاکٹر کریم الدین سابق چیرمین باقر ایجوکیشن انڈین اسکولز جدہ نے کہا کہ عارف قریشی کو میں 35 سال سے جانتا ہوں ۔ 35 سال قبل وہ جس جوش و جذبہ سے کمیونٹی کی خدمت کرتے تھے آج بھی ان میں وہی جوش و جذبہ موجود ہے۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالیٰ ان کا یہ جوش اور یہ جذبہ ہمیشہ قائم رکھے۔
ڈاکٹر اشفاق مینار نے کہاکہ انڈین کلچرل سوسائٹی و بزم عثمانیہ جدہ کی خدمات کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں، ان کی خدمات سے ہماری انڈین کمیونٹی کو بے حد فائدہ ہورہا ہے ۔ خاص طور سے ہمارے انڈین اسکول کے طالب علموں میں ہزاروں کتابیں مفت تقسیم کرنا یہ ایک قابل تعریف کارنامہ ہے۔
سید مسعود احمد پرنسپل انٹرنیشنل انڈین اسکول جدہ نے کہاکہ عارف قریشی اوران کی ٹیم نے کتابوں کی تقسیم کاجو بیڑہ اٹھایا ہے وہ قابل تعریف اور قابل تقلید ہے کیونکہ اس قسم کی خدمات کیلئے کافی محنت اور مشقت کی ضرورت ہوتی ہے۔
قونصل قونصلر آنند کمار نے کہا کہ میں عارف قریشی کے جذبہ حب الوطنی کی قدر کرتا ہوں ۔ پہلے سال انہوں نے ایک مقام پر میرا بھی خیرمقدم کیا تھا ، وہ اور ان کی سوسائٹی بزم انڈین قونصلیٹ کے ڈپلومیٹس کا خیرمقدم کرتی ہے جو ایک قابل تعریف کارنامہ ہے ۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے قونصل جنرل عزت مآب محمد نور رحمن شیخ صاحب کی سرپرستی میں ہم انڈین کمیونٹی کی خدمت کر رہے ہیں ۔ ان کے تجربے اور قابلیت کی وجہ سے ہم نے پچھلے دنوں دس ہزار ہندوستانی ورکرس جو روزگار سے محروم اور تنخواہوں کے نہ ملنے پر پریشان حال تھے ، ہم نے ان کو ہر وقت راحت پہونچائی اور ان کے کھانے پینے کا انتظام کیا اور ان کی ہندوستان واپسی کیلئے انتظامات کئے۔
قونصل جنرل ہند جدہ عزت مآب محمد نور رحمن شیخ نے انڈین کلچرل سوسائٹی و بزم عثمانیہ جدہ کی خدمات کی تعریف کی اور کہا کہ میں جب قونصل حج تھا تب سے ان کی خدمات سے واقف ہوں۔ انہوں نے ہندوستانی حجاج کرام کے بارے میں کہا کہ جب میں قونصل حج تھا تب بھی اور اب بھی میں قونصل جنرل ہوں تو اب بھی حجاج کرام کی خدمات کو اولین ترجیحی دیتا ہوں اور اعلیٰ سے اعلیٰ بہتر سے بہتر حدمات فراہم کرنے کی کوشش کرتا ہوں اور اپنے اسٹاف کو بھی حجاج کرام کی خدمت کیلئے مصروف رکھتا ہوں۔
قونصل جنرل نے قونصلیٹ کی سروس کے بارے میں کہا کہ قونصلیٹ کی ویب سائیٹ قائم کی گئی ہے، اس ویب سائیٹ سے ہمارے ہندوستانی بھائی قونصلیٹ کی ساری خدمات آسانی سے معلوم کرسکتے ہیں اور ہم نے قونصلیٹ کے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کو بھی مستحکم کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہماری انڈین قونصلیٹ کے سارے قونصلرز اور اسٹاف ہندوستانی بھائیوں کی خدمت کو اپنا اولین فرض سمجھتے ہیں۔ مزید کہا کہ میں خود انڈین قونصلیٹ میں اتوار اور جمعرات کو صبح دس بجے سے ایک بجے تک کمیونٹی سے ملاقات کرتا ہوں۔ کمیونٹی کے مسائل سنتا ہوں اور ان مسائل کو جلد سے جلد حل کرتا ہوں ۔ ہم ڈپلومیٹ یہ خدمات بلا لحاظ مذہب و ملت انجام دیتے ہیں۔ ہمارے  ذہن میں صرف یہ ہوتا ہے کہ ہمارے این آر آئیز کی خدمت میں کوئی کمی نہ رہ جائے۔
قونصل جنرل نے آنند کمار قونصل قونصلر کی تعریف کی کہ انہوں نے پچھلے دنوں دس ہزار پریشان حال ہندوستانی متاثرہ ورکرس کی بہترین انداز میں خدمت کی ۔ قونصل جنرل محمد نور رحمن شیخ نے کہا کہ ہمارے ہندوستانی والینٹرس اپنی ملازمت جاری رکھتے ہوئے ہماری ہندوستانی کمیونٹی کی خدمت کر رہے ہیں۔ یہ والینٹرز بغیر کسی شہرت کے یہ خدمات انجام دے رہے ہیں۔ میں ان والینٹرز کا شکریہ ادا کرتا ہوں ۔ قونصل جنرل نے یہ نوید سنائی کہ موجودہ انڈین قونصلیٹ جنرل آفس جدہ کو بہت جلد دوسری بلڈنگ میں منتقل کردیا جائے گا اور یہ نئی بلڈنگ مدینہ روٹ پر ہے جہاں سے ہر ہندو ستانی کو قونصلیٹ آنے جانے کیلئے بسیں اور ٹیکسی آسانی سے مل سکتی ہے۔
قونصل جنرل کی تقریر کے بعد شاندار ڈنر سے مہمانوں کی خاطر تواضع کی گئی ۔ ڈنر کے بعد یادگار پرانے مشہور فلمی نغموں کی محفل سجائی گئی ۔ اس محفل کو چار چاند لگانے کیلئے جدہ کے نامور و مقبول گلوگار جمی فرید اور محمد یوسف نے اپنی جادو بھری آواز سے محفل کو یادگار بنادیا۔ جدہ کے جن ممتاز اور معزز شخصیتوں نے شرکت کی ان کے اسم گرامی  یہ ہیں۔ جناب ضیاء عبادللہ ندوی ڈائرکٹر  (DPS) اسکول، ڈاکٹر ہارون سابق چیرمین انڈین اسکول ، ڈاکٹر اکبر الدین ، ڈاکٹر اشفاق اظہر ذی ، ڈاکٹر تقی ، ابراہیم ، غوث محی الدین اور خواجہ ناصر ، سوسائٹی و بزم کے عہدیدار جنہوں نے شب و روز محنت کر کے خیرمقدمی تقریب کو کامیاب بنایا، ان کے اسم گرامی یہ ہیں۔ لئیق صدیقی ، محمد علی سہیل ، اظہر اقبال ، شیخ ابوبکر نائب صدر عارف مسعود صدیقی کے شکریہ پر محفل کا اختتام عمل میں آیا۔