حکومت بیجا مداخلت نہ کرے ، مسلم بہنوں سے کسی کے بہکاوے میں نہ آنے سکریٹری مسلم پرسنل لا بورڈ ظفریاب جیلانی کی اپیل
بریلی، یکم مئی (سیاست ڈاٹ کام) مسلم پرسنل لاء بورڈ نے بھارتیہ جنتا پارٹی پر تین طلاق کے معاملے میں غلط پروپیگنڈہ کا الزام لگاتے ہوئے آج کہا کہ یہ مسلمانوں کو بدنام کرنے کی سازش ہے۔ پرسنل لاء بورڈ کے سکریٹری ظفریاب جیلانی نے یہاں ایک پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طلاق مسلمانوں کے دو خاندانوں کے درمیان کا معاملہ ہے ۔ جتناکچھ نہیں ہورہا ہے ، اس سے کہیں زیادہ طلاق ثلاثہ پر غلط پروپیگنڈے کیا جارہا ہے ۔ اسے ایک مسئلہ بنا کر دین اسلام کو بدنام کیا جا رہا ہے ، اور اس کی آڑ میں سیاسی مفاد حاصل کیا جارہا ہے ۔ اس موقع پر انہوں نے طلاق کے مسئلہ پر دو چیزوں پر زور دیا۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے اس معاملے میں مداخلت نہ کرنے کی گزارش کی اور دوسرے ایک ساتھ تین طلاق دینے والوں کا سماجی بائیکاٹ کئے جانے کا اعلان کیا۔ پیشے سے وکیل ظفریاب جیلانی نے کہا کے تین طلاق کے معاملے سے بی جے پی سیاسی فائدہ حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے ۔ مسلم بہنوں کی فکر کرنے والے بی جے پی کو متھرا، کاشی اور ہری دوار میں بھیک مانگ کر گزارا کرنے والی بہنوں کے بارے میں بھی سوچنا چاہیے ۔ ایک ساتھ تین طلاق پر روک لگانے کے لئے حکومت کی طرف سے دس مسلم ملکوں میں قانون نافذ ہونے کا حوالہ دیا جا رہا ہے ۔بورڈ بھی ان ملکوں میں طلاق کے قانون کے بارے میں اپنی سطح سے پتہ لگا رہا ہے ۔ قانونی جنگ کو مضبوطی سے لڑنے کے لئے وکلاء کی ٹیم بنائی گئی ہے ۔ مسلمان شوہر کو تین طلاق دینے کا حق ہے لیکن شریعت نے اسے غلط قرار دیا ہے ۔ اس سے مسلم سماج کے ان لوگوں کو باخبر کرانے کی ضرورت ہے جو ناخواندہ ہیں۔ جیلانی نے کہا کہ شریعت کی معلومات نہ ہونے والے مسلمان طلاق کے نام پر خواتین کا استحصال کر رہے ہیں۔ درگاہ اور مساجد بھی لوگوں کو شریعت کی صحیح معلومات دیں، تا کہ طلاق سے متعلق غلط فہمی دور ہو سکے ۔اس کا صحیح شکل میں استعمال ہو۔ مسلم بہنوں کو کسی کے بہکاوے میں نہیں آنے کی صلاح دی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ شاہ بانو کو بھی بھڑکاکر استعمال کیا گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ نکاح اور طلاق شریعت کا قانون ہے ، اس لئے یہ نہ بدلا ہے اور نہ بدلے گا۔
تین طلاق کی حقیقت بیان کرنے کے لیے جماعت اسلامی کی مہم
اس دوران جماعت اسلامی کے قومی جنرل سکریٹری محمد سلیم نے مرکزی حکومت پر طلاق ثلاثہ پر سیاست کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ اس کی حقیقت بیان کرنے اور شریعت میں اس کے دوسرے پہلوؤں پر روشنی ڈالنے کے لئے ان کی تنظیم ملک گیر بیداری مہم چلا ئے گی۔ انجینئر سلیم نے آج بریلی میں صحافیوں سے کہا کہ مرکزی حکومت تین طلاق کی آڑ میں کامن سول کوڈ نافذ کرنے کی تیاری میں ہے ۔ اگر ایسا ہوا تو اس سے محض مسلمان نہیں، معاشرے کے دوسرے تمام طبقات بھی متاثر ہوں گے ، جو اپنے عقیدے اور روایات کی بنیاد پر شادی بیاہ کرتے چلے آرہے ہیں۔