تیز رفتار کار موسی ندی میں گر گئی

ہائی کورٹ کے قریب حادثہ، کوئی جانی نقصان نہیں
حیدرآباد۔/5 اگسٹ، ( سیاست نیوز) شہر میں گاڑیوں کی رفتار کو قابو میں رکھنے اور بے لگام رفتار پر لگام کسنے کو سٹی پولیس کے اقدامات ناکافی نظر آرہے ہیں۔ رات دیر گئے تک تلاشی اور چوراہوں پر پولیس کی چوکسی کے باوجود ایسے واقعات پیش آرہے ہیں جس سے پولیس کی چوکسی برائے نام اور سوالیہ نشان بن جاتی ہے۔ کل رات دیر گئے ہائی کورٹ کے قریب ایک انووا کار موسی ندی میں گر گئی۔ بتایا جاتا ہے کہ اس کار کی رفتار کافی تیز تھی اور وہ قابو سے باہر ہوگئی جس کے سبب ندی کے کنارے موجود دیوار کو توڑتے ہوئے کار موسی ندی میں گر گئی تاہم اس حادثہ میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ انسپکٹر چارمینار مسٹر یادگیری نے بتایا کہ 6افراد اس کار میں سوار تھے لیکن پولیس کو صرف تین افراد کی شناخت ہوپائی ہے ۔ گاڑی ندی میں گرنے کے بعد زخمی افراد دواخانوں سے رجوع ہوگئے۔ پولیس سمجھتی ہے کہ علاج کے بعد چونکہ زخم تھوڑے تھے یہ لوگ فرار ہوگئے۔ انسپکٹر چارمینار کے مطابق گاڑی کے مالک کی شناخت معراج کی حیثیت سے کرلی گئی ہے تاہم گاڑی میں سوار افراد کون تھے، کیا ڈرائیور نشہ کی حالت میں تھا یا پھرکس مقصد سے گاڑی کی رفتار کو تیز کیا گیا تھا پولیس ان سب باتوں کی تحقیقات کررہی ہے۔ پولیس کے مطابق انووا کار سٹی کالج سے نیا پل کی جانب جارہی تھی کہ رات تقریباً ایک بجے یہ حادثہ پیش آیا۔ گاڑی کے مالک اور گاڑی کا تعلق ملک پیٹ سے بتایا گیا ہے۔ پولیس چارمینار نے اس خصوص میں مقدمہ درج کرلیا ہے اور مصروف تحقیقات ہے۔