تیرا راز محبت کھل گیا معراج کی شب کو

محمد سمیع الدین نظامی
حضورر ﷺ بخشا ئش کے علیحدہ سامان فر ما رہے ہیں وہ یہ کہ ہر نبی کو ایک دعا ئے مقبول دی گئی تھی،دیگر انبیاء نے اس دعا کو اپنی امت کیلئے عذاب مانگ کر ختم کر دیا‘ مگر ہمارے حضورﷺ نے اس دعا کو قیامت کیلئے محفوظ رکھا ہے ،نہ جانے اس دعا سے آپ کس قدر گنہگاروں کو بخشوائیں گے۔
گنہگار گناہ لے کر قبروں میں داخل ہوںگے،اور جب قبروں سے اٹھیںگے ،ان کے گناہ معاف ہوچکے ہوں گے،اوران کی مغفرت ہو چکی ہوگی ،اس بخشائش کی وجہ یہ ہوگی کہ زندہ مسلمان مردوںکیلئے جو مغفرت مانگتے ہیں،اس مغفرت سے مردوں کے گناہ معاف ہو جاـتے ہیں۔
اللہ تعالی کا ارشاد ہے کہ یا رسول اللہ ﷺاور کیا ہونا چائیے کہ کل ایک سو بیس (۱۲۰)صفیں جنت میںجائیں گی،آدم سے عیسیٰ علیہما السلام تک سارے نبیوں کی امت کی چالیس (۴۰) صفیں جنت میں جائیں گی ،اور آپکی امت کی اسی(۸۰)صفیںجنت میں جاویںگی۔
اللہ تعالی نے اپنے حبیب محمد مصطفی ﷺ کی اُمت پر بے حساب فضل و کرم فرمایا ہے ۔ رب العزت نے اُمت محمدیہ کے چھوٹے چھوٹے اعمال پر بڑا بڑا ثواب دے کر دوزخ سے آزاد کرنے کا وعدہ کیا ۔
احادیث مبارکہ میں منقول ہے :
٭ خدا کے واسطے آپس میں محبت رکھنے والے دو شخص جب با ہم مسکراتے ہوئے ملتے اور مصافحہ کرتے ہیں تو جدا ہونے سے پہلے ان کے تمام اگلے پچھلے گنا ہ بخش دیے جاتے ہیں ۔
٭ جس آدمی کے قدم خدا کے راستہ میں خاک آلود ہوئے ہوں ، خدا اس پر دوزخ کی آگ حرام کر دیتا ہے ۔
٭ میرے امت میں سے عصر کی پہلی چار رکعت سنت پڑھنے والا جیتے جی بخش دیا جاتا ہے ، اور اس کو خدا ئے تعالیٰ مہربانی کی نظرسے دیکھتاہے ۔

٭ صبح کی نماز پڑھ کر اپنے مصلے پر بیٹھارہے اور زکر اِلہی سے زبان کو تر رکھے ، پھر اشراق کی دو رکعت پڑھ کر اٹھے تو سمندر کے جھاگ سے زیادہ گناہ بخش دئے جاتے ہیں ،اور حج وعمرہ کا ثواب ملتا ہے ، ایسے شخص کے جسم کو دوزخ کی آگ نہ چھوئے گی۔
٭ جو شخص اپنے بھائی مسلمان کی ضرورت کے وقت کام آئے گا اور اس کی خیر خواہی کرتا رہے گا اللہ تعالی اسکے اور دوزخ کے مابین ایسے سات خندقیں بنادے گا کہ ہر خندق سے دو سری خندق کا فاصلہ زمین وآسمان کے فاصلہ کے برابر ہوگا۔
٭ جو شخص اپنے بھائی مسلمان کے آبرو کی اس کے پیٹھ پیچھے نگاہ رکھے گا اللہ تعا لیٰ اس کو دوزخ سے آزاد کردے گا۔
حضرت جعفر صادق ؓ،سے روایت ہے کہ لوگو! دستر خوان پر اپنے بھا ئی مسلمان کے ساتھ دیر تک بیٹھا کرو،کیوں کہ جتنی دیر بیٹھو گے قیا مت میں اس کا حساب نہ ہوگا۔
جو شخص کھانا کھا کر برتن کو صاف کردیتا ہے،برتن اس کے حق میں یہ دعا کرتا ہے ’’اللھم اعتقہ من النار کما اعتقنی من الشیطان،، (اے اللہ اس کو دوزخ سے آزاد کر جیسا کہ اس نے مجھ کو شیطان سے آزاد کیا ہے )کیوں کہ برتن میں بچا ہوا شیطان چٹ کر جاتا ہے۔
٭ جو شخص اپنے بھائی مسلمان کے آبرو کی اس کے پیٹھ پیچھے نگاہ رکھے گا اللہ تعا لیٰ اس کو دوزخ سے آزاد کردے گا۔
اللہ تعا لیٰ اس بات کو بہت پسند کرتا ہے کہ اپنا بندہ مع اہل و عیال کے ایک دستر خوان پر کھا ئے،جمع ہوتے وقت رحمت، اور جدا ہوتے وقت مغفرت ان کا حصہ ہو جاتی ہے۔
٭ جو شخص اپنے بھائی مسلمان کے آبرو کی اس کے پیٹھ پیچھے نگاہ رکھے گا اللہ تعا لیٰ اس کو دوزخ سے آزاد کردے گا۔
جو اپنے بھا ئی مسلمان کے طرف محبت کی نظر سے دیکھتا ہے نگاہ پھیر نے سے پہلے بخشا جاتا ہے۔

٭ جو شخص اپنے بھائی مسلمان کے آبرو کی اس کے پیٹھ پیچھے نگاہ رکھے گا اللہ تعا لیٰ اس کو دوزخ سے آزاد کردے گا۔
جو شخص بعد نماز صبح وشام تین مرتبہ جنت کا یہ سوال کرے ’’اللھم ادخلنی الجنۃ‘‘ تو جنت جواب دیتی ہے:الٰہی اسے جنت میں داخل کردے۔اور جو سات مرتبہ بعد نماز صبح ومغرب’’اللھم اجرنی من النار‘‘(اے اللہ دوزخ سے بچا لے)تو دوزخ کہتی ہے:الٰہی اس کو دوزخ سے بچا۔جس دن یہ پڑھا جا ئے گا اگر اس دن یا اس رات مرے جنت میں جائے گا۔
ان تمام تفصیلات سے اس آیت’’ولسوف یعطیک ربک فتر ضیٰ‘‘(آپ کو اللہ تعا لیٰ وہ وہ دے گا جس سے آپ راضی ہو جا ئینگے)کی تفسیر معلوم ہو ئی۔
اﷲ رب العزت نے اپنے حبیب مکرم محمد مصطفی (ﷺ) سے فرمایا آپ واپس ہو کر امت کو جنت کی نعمتوں سے اور دوزخ کے عذابوں سے خبر دار کر دیجیئے اور فرما دیجئے کہ تم خوش نصیب امت ہو،ہم کو تمہارے پیغبر کی خا طر منظور ہے ہم ذرا ذرا سے کام پر بڑا بڑا ثواب دیکر تم کو دوزخ سے بچا لیں گے مگر تم کو بھی تو کچھ کرنا ہی چا ہیئے۔
حضرت رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا ہے کہ میں جب جنت اور دوزخ کی سیر سے فارغ ہوگیا اور سدرۃ المنتہیٰ کے پاس آیا تو جبر ئیل علیہ السلام میرا ہاتھ پکڑ کر سدرۃ المنتٰہی کے با ہر لا ئے اور خود ٹھیر گئے،مجھے رخصت کر کے میرا ساتھ چھو ڑ نا چا ہا تو میں نے کہا جبر ئیل کیا ایسے مقام میں کو ئی دوست اپنے دوست کو چھوڑ کو چھوڑ دیتا ہے !!جبرئیل علیہ السلام نے عر ض کیا یہ مقام عالی خدائے تعالیٰ حضور کو مبارک کرے،جبرئیل کی مجال نہیں جو بال برابر آگے بڑھ سکے،آج حضور کو وہ مرتبہ ملا ہے کہ جو مجھے ملا اور نہ کسی پیغبر کو۔ حضرت رسول اللہﷺ نے ارشاد فرمایا اے جبر ئیل تم بال برابر آگے بڑھتے ہو تو جل جا تے ہو،خدا کی عزت وجلال کی قسم اگر میں ایک قدم پیچھے ہٹوں تو خدا سے وصال شوق کی طپش سے جل جا ؤں گا۔
تیرا راز محبت کھل گیا معراج کی شب کو
پہنچ جا ئیں وہاں بے پر جہاں عا جز ہوں پر والے
(از: معراج نامہ ،مصنف حضرت ابو الحسنات سید عبد اللہ شاہ نقشبندیؒ)