تیج پال کیخلاف عصمت ریزی کا الزام، گرفتاری بھی ممکن

پاناجی ۔ 22 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) گوا پولیس نے تہلکہ کے ایڈیٹر ترون تیج پال کے خلاف اپنی ساتھی جونیر خاتون صحیفہ نگار کی عصمت ریزی اور عزت پر حملہ کا ایک مقدمہ درج کرلیا ہے اور ان کی گرفتاری بھی ممکن ہے۔ اس خاتون صحیفہ نگار نے اپنے سینئر ساتھی پر 10 دن قبل گوا میں منعقدہ ایک تقریب میں جنسی دست درازی کرنے کا الزام عائد کی تھی۔ گوا پولیس کی جانب سے اس مقدمہ میں ایک ایف آئی آر درج کئے جانے کے بعد ریاستی ڈائرکٹر جنرل پولیس کشن کمار نے کہا کہ ’’(تیج پال کے خلاف) عصمت ریزی اور خاتون کی عزت و عفت سے کھلواڑ کے ایک مقدمہ میں ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔ یہ تحقیقات کا ایک عمل ہے اور اس کے بعد قانون اپنا کام کرے گا‘‘۔ انہوں نے کہا کہ تیج پال کے خلاف الزامات ہندوستانی فوجداری قانون کی دفعہ 376 (عصمت ریزی) اور دفعہ 344 (عصمت و عفت سے کھلواڑ) سے متعلق ہیں۔ گوا کے چیف منسٹر منوہر پاریکر نے کہا ہیکہ پولیس کو یہ پورا اختیار حاصل ہیکہ وہ تیج پال کے خلاف عصمت ریزی کے مقدمہ کی تحقیقات کرے۔ انہیں (پولیس) کو کسی تشخیص کے (بڑے) رتبہ سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے۔ گوا کے چیف منسٹر پاریکر نے کہا کہ ’’میں نے پولیس کو اس مقدمہ کی تحقیقات کیلئے تمام اختیارات دیئے ہیں۔ میں ان سے کہہ چکا ہوں کہ کوئی شخص کم رتبہ کا ہو کہ اعلیٰ رتبہ کا ہو اس سے خوفزدہ نہیں ہونا چاہئے کیونکہ رتبہ کا کوئی شمار نہیں ہوتا بلکہ اس کے جرم کا شمار ہوتا ہے اور آپ (پولیس) قانون کے مطابق صحیح انداز میں پیشرفت کریں‘‘۔ متاثرہ خاتون کی طرف سے باضابطہ شکایت درج نہ کئے جانے تک تحقیقات میں تعاون نہ کرنے تہلکہ ادارہ کے موقف کے بارے میں ایک سوال پر مسٹر منوہر پاریکر نے جواب دیا کہ ’’میں نہیں سمجھتا کہ یہ کوئی قانونی موقف ہوسکتا ہے۔ پولیس مناسب کارروائی کرے گی‘‘۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے ایک فیصلہ کے تحت مستوجب سزاء جرائم پر قانون کے مطابق ایف آئی آر درج کرنا پولیس کی ذمہ داری ہے۔ ڈی جی پی نے کہا کہ مزید تحقیقات کیلئے کرائم برانچ کی ایک ٹیم دہلی روانہ کی جائے گی۔ گوا میں ارون تیج پال کی جانب سے جنسی زیادتی سے متعلق صحیفہ نگار کے الزام کے بعد مسٹر پاریکر نے تحقیقات شروع کرنے کا حکم دیا تھا۔ بیان کیا جاتا ہیکہ گوا کی ایک فائیو اسٹار ہوٹل کے لفٹ میں یہ واقعہ پیش آیا تھا۔ ڈی آئی جی او پی مشرا نے کہا کہ ہوٹل سے کل شام ہی سی سی ٹی وی فٹیج حاصل کیا گیا جس کو محفوظ کردیا گیا ہے، جس کی مکمل جانچ کے بعد ہی واقعہ کی تفصیلات کا علم ہوسکتا ہے۔ پولیس پہلے ہی تہلکہ انتظامیہ کو ایک مکتوب روانہ کرتے ہوئے متاثرہ خاتون کے ای میل اور تیج پال کے بیان کے بشمول تمام متعلقہ دستاویزات روانہ کرنے کی خواہش کی ہے۔ منوہر پاریکر نے کہا کہ اگر متاثرہ لڑکی کی طرف سے شکایت درج کی جاتی ہے تو اس کی مکمل مدد کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی آر کی کاپی ہنوز وہ مشاہدہ نہیں کئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گوا حکومت اس قسم کے جرائم سے نمٹنے میں کوئی مروت یا رواداری کا مظاہرہ نہیں کرے گی۔