تھرڈ فرنٹ’’تھکا ہوا فرنٹ‘‘ ممتا بنرجی کا ریمارک

نئی دہلی 4 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) ممتا بنرجی نے حال ہی میں تشکیل شدہ تیسرے محاذ سے اپنے اخراج کی پرواہ نہ کرتے ہوئے کہاکہ اس ’’تیسرے محاذ‘‘ کی کوئی قدر و منزلت نہیں ہے بلکہ یہ سب بکواس ہے۔ تیسرا محاذ تھکا ہوا محاذ ہے۔ انھیں پورا بھروسہ ہے کہ آنے والے لوک سبھا انتخابات کے بعد ملک میں وفاقی محاذ ہی حکمرانی کرے گا اور یہ ایک مختلف نوعیت کا اعتماد ہے۔ چیف منسٹر مغربی بنگال اور ترنمول کانگریس کی سربراہ ممتا بنرجی نے وزارت عظمیٰ کے لئے اپنی دعویداری کے اختیار کو کھلا رکھا ہے اور کہا ہے کہ اس بات کا فیصلہ عوام ہی کریں گے۔ اُنھوں نے کانگریس اور بی جے پی کے ساتھ کسی بھی قسم کے اتحاد کے امکان کو مسترد کردیا اور توقع ظاہر کی کہ عوام ہی انتخابات میں ان کی پارٹی کو انعام و اکرام سے نوازیں گے۔ اُنھوں نے ایک انٹرویو میں کہاکہ اب کوئی ایسی طاقت کی ضرورت نہیں ہے جسے تیسرا محاذ کہا جاتا ہے خاص کر جن میں کمیونسٹ ہوں تو اس کی کوئی قدر ہی نہیں ہوگی کیونکہ عوام نے سی پی آئی (ایم) کو مسترد کردیا ہے۔ لہذا یہ تیسرا محاذ نہیں ہے بلکہ یہ تھکا ہوا فرنٹ ہے۔ ممتا بنرجی اس سوال کا جواب دے رہی تھیں جب ان سے پوچھا گیا کہ

آپ حال ہی میں 11 پارٹیوں کے تشکیل شدہ تیسرے محاذ کے بارے میں کیا خیال کرتی ہیں جس میں بائیں بازو پارٹیاں، سماج وادی پارٹی، جنتادل (یو)، جنتادل (ایس) شامل ہیں۔ اُنھوں نے کہاکہ یہ تیسرا محاذ غیر کارکرد ہوگا کیوں کہ عوام نے اس کو آزمایا ہے۔ یہ پوچھے جانے پر کہ اس تیسرے محاذ میں ان کی پارٹی کو شامل نہ کرنے پر وہ کیا محسوس کرتی ہیں۔ ممتا بنرجی نے جواب دیا کہ ’’کچھ نہیں‘‘۔ اُنھوں نے اس بات پر زور دیا کہ کوئی بھی محاذ اس وقت مضبوط اور غیر معمولی ہوگا جس میں ترنمول کانگریس کو شامل کیا جائے گا اور یہ انتخابات کے اعلان کے بعد ہی تشکیل پائے گا۔
ہم کو توقع ہے کہ ایک وفاقی محاذ کی حکومت ہی اس قوم کی قیادت کرے گا۔ اس سوال پر کہ انتخابات کے بعد یہ کیسے ممکن ہے اور ان کی حلیف پارٹیاں کون ہوں گی۔