اسلام آباد:جدہ میں کنگ سلمان اورپاکستان کے وزیر اعظم نواز شریف کی ملاقات کے دوران سعودی عرب نے نواز شریف سے واضح جواب طلب کرتے ہوئے پوچھا کہ خلیج میں قطر کے متعلق جاری تنازع میں وہ کس کے ساتھ ہیں۔
سفارتی ذرائع کے حوالے سے ایکسپریس ٹربیون نے شائع کیا ہے کہ قطربحران کے سفارتی حل کی تلاش میں سعودی عربیہ کے دورے پر پہنچے نوا زشریف سے کنگ سلمان نے پوچھا کہ ’’ تم ہمارے ساتھ ہیں یا قطر کے‘‘۔
مذکورہ روزنامہ نے مزید لکھا ہے کہ ریاض کی جانب سے ’ تم ہمارے ساتھ ہیں یا قطر کے‘ کے متعلق اسلام آباد جواب طلب کرنے کے بعد ’’ پاکستان نے سعودی عرب سے کہادیا ہے کہ وہ خلیج میں جاری بحران کے سفارتی حل کی کوششوں میں اب وہ حصہ نہیں لے گا۔
تیل کی دولت سے مالا مال ملک پردہشت گرد گروپوں کی پشت پناہی کا الزام لگائے جانے کے بعد سعودی عرب اور دیگر خلیجی ممالک کے ساتھ پاکستان کافی محتاط رویہ اپنائے ہوئے ہے۔سعودی عربیہ پاکستان کی مدد چاہتا ہے۔خلیجی دنیا کی کشیدہ صورتحال کے متعلق تبادلہ خیال کے لئے نواز شریف کے ہمراہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوا اور دیگر سینئر عہدیداروں نے پیر کے روز جدہ کا سفر کیا۔
ان کی صلاح کی کوششوں کا فوری کوئی نتیجہ برآمد نہیں ہوا۔سعودی پریس ایجنسی( ایس پی اے) نے کہاکہ کنگ سلمان اور مسٹر نواز شریف نے ’’ تازہ علاقائی تبدیلیوں‘‘ کے متعلق تبادلہ خیال کیا اس کے علاوہ دوطرفہ تعلقات کے موضوع بھی بات چیت کا حصہ رہے۔
درایں اثناء قطر نے اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ وہ جن ممالک نے سفارتی تعلقات ختم کردئے ہیں ان سے بات چیت کے لئے تیار ہے۔جون 5کو دہشت گردی اور شدت پسندی کو فروغ دینے والے پالیسیوں کو اختیار کرنے کے پیش نظر یواے ای ‘ بحرین ‘ اور مصر نے بھی سعودی عرب سے ہاتھ ملاتے ہوئے قطر سے اپنے سفارتی تعلقات ختم کردئے ہیں۔