12 فیصد مسلم تحفظات
دختر نے پرندے کہا اور اب باپ کا نظریہ ، کے سی آر خاندان کی ذہنیت آشکار
حیدرآباد۔29نومبر(سیاست نیوز) انسان کبھی غرور و تکبر اور کبھی بوکھلاہٹ میں ایسی زبان استعمال کرتا ہے جو جذبات کو مجروح کرنے والی ہوتی ہے اور’ دختر ‘کے بعد اب ’باپ‘ نے بھی مسلمانوں کے متعلق ویسی ہی زبان استعمال کرکے تلنگانہ کے مسلمانوں کے جذبات کو مشتعل کیا ہے۔سرپور کاغذ نگر میں چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ نے 12فیصد مسلم تحفظات کے متعلق مسلمانوں کی جانب سے جلسہ میں استفسار پر برہم ہوگئے اور چیف منسٹر کی برہمی نے ثابت کردیا کہ مسلمان ’دانا ‘ ڈالنے پر آنے والے پرندے نہیں ہیں ۔کارگذار چیف منسٹر وصدر تلنگانہ راشٹر سمیتی نے سرپور کاغذ نگر کے مسلمانوں کی جانب سے مسلم تحفظات کے متعلق استفسار پر شدید برہمی کا اظہار کرکے نہ صرف سوال کرنے والوں کو بیٹھنے کیلئے کہا بلکہ برہمی کے عالم میں یہاں تک کہہ دیا کہ’ تمہیں ہی نہیں ‘ تمہارے باپ کو بھی بولیں گے‘۔
چیف منسٹر کے اس رویہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے یہ کہا جارہا ہے کہ وہ بوکھلاہٹ کا شکار ہو چکے ہیں اور ان کے پاس عوام کے سوالوں کے جواب نہیں ہیں۔ تلنگانہ میں انتخابی مہم کی ابتداء میں کے سی آر کی دختر و ایم پی مسز کے کویتانے نظام آباد کے جلسہ کے دوران کہا تھا کہ ’مسلمان پرندوں کی طرح ہیں اور وہ دانا ڈالنے پر چلے آتے ہیں ‘۔دختر کے ریمارکس کے بعد اب باپ کے ریمارکس سے واضح ہوتا جا رہا ہے کہ مسلمانوں کے متعلق اس خاندان کا نظریہ کیا ہے؟ ۔چندر شیکھر راؤ نے تلنگانہ میں اقتدار حاصل کرنے سے قبل شاد نگر میں انتخابی مہم کے دوران وعدہ کیا تھا کہ اقتدار حاصل ہونے پر اندرون 4ماہ مسلمانوں کو 12فیصد تحفظات کی فراہمی کو یقینی بنایاجائے گا۔ اقتدار پر رہتے ہوئے اس وعدہ کو فراموش کئے جانے کے بعد ریاست کے مسلمانوں کی جانب سے چیف منسٹر کو ان کا وعدہ یاد دلانے مہم چلائی گئی جس کے نتیجہ میں آج سرپور کاغذ نگر کے مسلمانوں نے جلسہ کے دوران ان سے استفسار کیا کہ 12 فیصد مسلم تحفظات کا کیا ہوا! چندر شیکھر راؤ نے جیسے ہی برہمی کے عالم میں یہ کہاکہ وہ 12 فیصد کے بارے میں انہیں ہی نہیں بلکہ ان کے باپ کو بھی جواب دیں گے عوام میں شدید برہمی پیدا ہوگئی ۔ کے سی آر نے ٹھیٹ حیدرآباد ی اور تلنگانہ اردو اور تلگو میں برہمی کا اظہار کرتے ہوئے یہ الفاظ کہے جس کے فوری بعد ان کے ان الفاظ پر مشتمل ویڈیو سوشل میڈیا پر گشت کرنے لگی ۔ مسز کے ۔کویتا اور اب چندر شیکھر راؤ کی جانب سے مسلمانوں کے متعلق اپنی ذہنیت کو آشکار کردیئے جانے کے بعد اب ریاست کے تمام مسلمانوں میں بے چینی کی کیفیت پیدا ہوچکی ہے۔