تلنگانہ کے اضلاع کی تشکیل جدید کیلئے حکومت کے عملی اقدامات شروع

سنگاریڈی ۔8اکٹوبر ( محمدعبدالقادر فیصل) ٹی آر ایس پارٹی نے اقتدار پر آنے پر ریاست تلنگانہ میں نئے اضلاع تشکیل دینے کا وعدہ اپنے انتخابی منشور میں کیا تھا جسکی تکمیل کیلئے تلنگانہ حکومت نے عملی اقدامات شروع کردیا ہے ۔ حکومت نے اضلاع کی تشکیل جدید کا جائزہ لینے چیف سکریٹری کی زیر صدارت ایک اعلیٰ سطحی کمیٹی قائم کی ہے جس میں پرنسپل سکریٹریز محکمہ ریونیو ‘ پنچایت راج ‘ شہر ترقیات ‘ دیہی ترقیات ‘ فینانس ‘ بلدیہ ‘ جنگلات ‘ آبپاشی ‘ داخلہ و دیگر شامل ہیں ۔ اعلیٰ سطحی کمیٹی نہ صرف اضلاع کی تشکیل جدید کا جائزہ لے گی بلکہ منڈل اور ریونیو ڈیویژن کیتشکیل جدید اور از سرنو حد بندی جیسے دیرینہ مسائل کا جائزہ لیتے ہوئے حکومت کو رپورٹ پیش کرے گی ۔ اعلیٰ سطحی کمیٹی بہت جلد اضلاع کا دورہ کرے گی ۔ حکومت نے حالیہ اختتام پذیر اسمبلی سیشن میں بھی اضلاع کی تشکیل کے دوران عوام کے احساسات کا مکمل احترام کرنے اور کوئی بدنظمی پیدا نہ ہو اس کا بھرپور خیال رکھنے حکومت کوشاں ہے ۔ نئے اضلاع کی تشکیل میں حکومت عوام کی ناراضگی مول لینا نہیں چاہتی ہے ۔ چنانچہ پہلے اعلیٰ سطحی کمیٹی دورہ کرتے ہوئے رپورٹ تیار کرے گی جس میں عوامی رائے کو بھی ملحوظ رکھا جائے گا ۔ بتایا جاتا ہیکہ ریاست میں 900 سے زائد اضلاع ہیں اور قومی سطح پر اضلاع کی اوسط آبادی 19لاکھ ہے جب کہ ریاست تلنگانہ میں 10اضلاع ہے اور ان کی اوسط آبادی 30تا 35 لاکھ ہے جو قومی اوسط سے بہت زیادہ ہے ۔ تلنگانہ میں اضلاع کیتشکیل جدید کیلئے نہ صرف آبادی کو پیمانہ بنایا جارہا ہے بلکہ جغرافیائی ہیئت کو بھی اہمیت دی جارہی ہے تاکہ عوام کو سہولت حاصل ہوسکے اور چھوٹے اضلاع کے ذریعہ بہتر نظم و نسق فراہم کیا جاسکے ۔ کئی اضلاع ایسے ہیںجہاں پر عوام کو ضلع ہیڈ کوارٹر جانے کیلئے 150کلومیٹر کی بھاری مسافات طئے کرنی پڑتی ہے ۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق تلنگانہ کے موجودہ دس اضلاع کو 24 اضلاع میں تقسیم کردیا جائے گا اور ہر ضلع 4تا 6 اسمبلی حلقہ جات پر مشتمل ہوگا ۔ ضلع میدک کو تین اضلاع میں تقسیم کرتے ہوئے اضلاع سنگاریڈی ‘ میدک اور سدی پیٹ تشکیل دیئے جائیں گے ۔ حیدرآباد کو 4 اضلاع یعنی حیدرآباد سنٹرل ‘ چارمینار ‘ گولکنڈہ اور حیدرآباد ایسٹ‘ نظام آباد کو دو حصوں میں تقسیم کیا جائے گا ۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق نئے اضلاع اس طرح ہوں گے ۔ نوتشکیل شدنی ضلع سنگاریڈی میں سنگاریڈی ‘ظہیرآباد ‘ اندول ‘ نارائن کھیڑ اور نرسا پور اسمبلی حلقہ جات شامل ہوں گے جبکہ میدک ضلع میں میدک اور ضلع نظام اباد کے کاماریڈی ‘ یلاریڈی ‘ بانسواڑہ اورجوکل اسمبلی حلقہ جات ‘ سدی پیٹ ضلع میں سدی پیٹ ‘ گجویل ‘دوباک اور اضلاع کریم نگر اور ورنگل کے سرسلہ و ماناکنڈور اسمبلی حلقہ جات شامل کرنے کی تجویز ہے۔ موجودہ ضلع میدک کے دس اسمبلی حلقہ جات میں ایک اسمبلی حلقہ پٹن چیرو کو نئے ضلع گولکنڈہ میں شامل کرنے کی اطلاعات زیرگشت ہے ۔ ضلع میدک کے دس اسمبلی حلقہ جات میں سے 5 اسمبلی حلقہ جات سنگاریڈی ضلع میں 3اسمبلی حلقہ جات سدی پیٹ ضلع میں ایک ‘ میدک اور ایک گولکنڈہ ضلع میں شامل ہوگا ۔ اگر موجودہ تجاویز کو منظور کرلیا گیاتو نوتشکیل شدہ ضلع میدک میں صرف ایک اسمبلی حلقہ میدک کا ہوگا جبکہ ماباقی حلقہ جات یعنی 4 اسمبلی حلقہ جات ضلع نظام آباد سے شامل کئے جائیں گے ۔ محبوب نگر ‘ شاد نگر ‘ جڑچرلہ ‘مکتھل اور دیورکدرہ اسمبلی حلقہ جات پر مشتمل ہوگا ۔ ونپرتی ضلع میںونپرتی ‘ گدوال ‘ آلم پور ‘ نارائن پیٹ اور کوڑنگل ‘۔ ناگرکرنول ضلع میں ناگر کرنول ‘ کلواکرتی ‘اچم پیٹ اور کولہ پور ‘ نلگنڈہ ضلع میںنلگنڈہ ‘ نکریکل ‘ مونوگوڈو ‘ دیورکنڈہ اور ناگرجناساگر ۔ سوریا پیٹ ضلع میں سوریا پیٹ ‘ مریال گوڑہ ‘ کوداڑ‘ تندرتی اور حضورنگر ۔ کھمم ضلع میں کھمم ‘ مدھیرا ‘ پالیر ‘ وائیرہ اور یلندو۔ بھدراچلم ضلع میں بھدراچلم ‘ پناپاکہ ‘اشواراؤ پیٹ ‘ستوپلی اور کتہ گوڑم۔ عادل آباد ضلع میںعادل اباد ‘ بوتھ نرمل‘خانہ پور اور بھینسہ ۔ورنگل ضلع میں ورنگل ایسٹ اور ویسٹ ‘ وردھنا پیٹ ‘ پالاکرتی اور پرکال ۔ منچریال ضلع میں منچریال ‘ سرپور کاغذنگر ‘ آصف آباد ‘ بیلم پلی اور چنور ۔ جنگاؤں ضلع میں جنگاؤں ‘ آلیر ‘ اسٹیشن گھن پور ‘ محبوب آباد اور ڈورناکل ‘ آچاریہ جئے شنکر ضلع بھوپال پلی ‘ مندھنی ‘ ملگ اور نرسم پیٹ ۔ جگتیال ضلع میںجگتیال ‘کورٹلہ ‘ ویملواڑہ ‘حسناآباد اور دھرماپوری ۔ کریم نگر ضلع میں کریم نگر ‘ پداپلی ‘ راما گنڈم ‘ چپہ ڈنڈی اور حضورآباد ۔ ضلع نظام آباد میں نظام آباد اربن و رورل آرمور ‘ بالکنڈہ اور بودھن ۔ رنگاریڈی ضلع ( وقارآباد ضلع مستقر ) وقارآباد ‘ پرگی ‘ تانڈور ‘چیوڑلہ اور رنگاریڈی ۔ حیدرآباد سنٹرل ضلع میں نامپلی ‘ خیریت آباد‘ گوشہ محل ‘ امرپیٹ اور مشیرآباد اور چارمینار ضلع میں چارمینار ‘ یاقوت پورہ ‘چندرائن گٹہ اور مہیشورم اور کاروان ۔ گولکنڈہ ضلع میں جوبلی ہلز ‘کوکٹ پلی ‘ میری لنگم پلی اور پٹن چیرو ۔ حیدرآباد ایسٹ ( بھونگیر ضلع مستقر ) ملک پیٹ ‘اوپل ‘ ایل بی نگر ‘ ابراہیم پٹنم اور بھونگیر ۔ سکندرآباد ضلع میں سکندرآباد ‘ کنٹونمنٹ‘ ملکاگری ‘ میڑچل اور صنعت نگر اسمبلی حلقہ جات شامل ہیں ۔ ان اضلاع کی تشکیل جدید میں کمی و بیشی اور گبدیلیوں کے بھی قوی امکانات ہے ۔ ایک گوشہ کاتاثر ہیکہ حکومت پہلے مرحلے میں صرف سدی پیٹ ‘ میدک ‘ سنگاریڈی اور منچریال اضلاع تشکیل دے سکتی ہے اور بعد میں دیگر اضلاع قائم کئے جائیں گے ۔ عوامی مطالبات کو مدنظر رکھنے پر موجودہ تجاویز میں تبدیلی یقینی ہے۔