تلنگانہ مسلم شہداء کو اعزاز کا مطالبہ

محبوب نگر ۔5جون ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) حصول تلنگانہ کیلئے زبردست جدوجہد کرتے ہوئے اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرنے والوں میں مسلمان بھی آگے آگے رہے ہیں ۔ لہذا تلنگانہ کیلئے جان کی قربانی دینے والے مسلمانوں کے ساتھ مساویانہ سلوک کرتیہ وئے انہیں بھی اعزاز سے نوازا جائے ۔ ٹی المیوا کے ضلعی صدر جناب شیخ فاروقی حسین نے ایک وفد کی قیادت کرتے ہوئے ضلع کلکٹریٹ کے اڈمنسٹریٹیو آفیسر کو ایک یادداشت پیش کی جس میں چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مطالبہ کیا گیا کہ 2جون تا 7جون منعقد ہونے والی تقاریب میں مسلم شہدائے تلنگانہ کو بھی اعزاز دیا جائے ۔ محبوب نگر کے نامور قانون دان مسعود علی فاروقی مرحوم 1969ء سے ضلع سے اٹھنے والی تلنگانہ تحریکوں کے روح رواں رہے اور کئی بار قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں ۔ گدوال کے لطوف علی خان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں ۔ جڑچرلہ سے خلیل نے زبردست جدوجہد کی ۔ ان کی غربت بھی ان کو اپنی جدوجہد سے نہ روک سکی اور آخر کار شہید ہوئے ۔ ان کے ارکان خاندان کو 130000 روپئے پیش کئے گئے ۔ ناگر کرنول کے زبیر نے بھی تلنگانہ سے اپنی وفاداری کا مظاہرہ کیا اور جام شہادت نوش کیا ۔ ضلع سے جو بھی مائناریٹیز تلنگانہ کیلئے شہید ہوئے ہیں انہیں حکومت کی طرف سے شہید کا مرتبہ دیا جائے ۔ ارکان خاندان کو معاشی امداد دی جائے ۔ ان کی اولاد کو سرکاری ملازمتیں دی جائیں ‘ ان کے بچوں کو فری ایجوکیشن دیا جائے ۔ سرکاری اعزاز سے نوازا جائے ۔ شیخ فاروق حسین کی زیر قیادت وفد میں المیوا جنرل سکریٹری ایم اے یعقوب وحید اور دیگر شریک تھے ۔