تلنگانہ قائد اپوزیشن کے عہدہ کیلئے زبردست کشمکش

محبوب نگر 31 مئی ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز )تلنگانہ سی ایل پی قائد کے عہدہ کے حصول کیلئے ضلع کی سابق وزیر شریمتی ڈی کے ارونا اور ایک سینئر قائد و سابق وزیر جی چنا ریڈی کے درمیان کشمکش جاری رہے کی اطلاعات ہیں۔ دوسری جانب حلقہ پارلیمان محبوب نگر سے منتخب رکن اے پی جتیندر ریڈی ، ٹی آر ایس پارلیمنٹری پارٹی قائد کے عہدہ کیلئے سرگرم ہوچکے ہیں اس طرح اسمبلی میں قائد اپوزیشن اور پارلیمنٹ میں پارٹی کے عہدہ پر محبوب نگر کے چرچ ہیں ۔ کانگریس نے تلنگانہ اسمبلی میں قائد اپوزیشن کے عہدہ کے حصول کیلئے اس وقت اطمینان کی سانس لی جب ضلع کے حلقہ اسمبلی کلوا کرتی سے کانگریس امیدوار سی چند ریڈی کو کامیاب قرار دیا گیا کیونکہ اس کامیابی کے بعد ہی تلنگانہ سے کانگریس امیدواروں کی تعداد 21 تک پہونچ سکی ۔ چناچنہ سابق وزیر ڈی کے ارونا نے ناگر کرنول لوک سبھا کے منتخب ایم پی نندی یلیا اور دیگر ایم ایل ایز کے ساتھ وفد کی شکل میں دہلی میں پارٹی ہائی کمان قائدین سے ملاقات کرتے ہوئے قائد اپوزیشن کیلئے دعوی پیش کیا ۔ وفد نے سونیا گاندھی اور راہول گاندھی کے علاوہ سرکدہ پارٹی قائدین کو بتایا کہ قائد اپوزیشن کیلئے ڈی کے ارونا ہی موزوں ہیں۔ سونیا گاندھی اور راہول گاندھی نے وفد کو مشورہ دیا کہ منتخب ایم ایل ایز ہی اس عہدہ کیلئے طاقتور لیڈر کا انتخاب کریں اور ضرور پڑنے پر ووٹنگ کراتے ہوئے قائد کا انتخاب کیا جائے جس کیلئے اندرون دو یوم مبصر کو روانہ کیا جائے گا ۔ تلنگانہ کے 21 ارکان اسمبلی میں ضلع محبوب نگر کے ہی 5 ایم ایل ایز ہیں جس میں سابق وزیر و اے آئی سی سی سکریٹری جی چنا ریڈی کو چھور کر 3 ارکان اسمبلی ڈی کے ارونا کے حامی ہیں ۔ باوثوق ذرائع کے مطابق قائد اپوزیشن کی فہرست میں متوقع امیدواروں میں ضلع نلگنڈہ کے سینئر پارٹی قائد جانا ریڈی اور اتم کما ر ریڈی ،کریم نگر سے تعلق رکھنے والے جیون ریڈی اور ونپرتی کے چنا ریڈی کے نام شامل ہیں ۔ پارٹی قائدین کا خیال ہیکہ ڈی کے ارونا اتم کمار ریڈی کی حامیت حاصل کرتے ہوئے اس عہدے پر براجمان ہوسکتی ہیں ۔ تلنگانہ ایجی ٹیشن کے دوران جی چنا ریڈی نے کانگریس کی طرف سے جو رول ادا کیا تھا وہ بھی معنی رکھتا ہے ۔ ضلع کے عوام میں یہ مسئلہ بھی موضوع بحث ہیکہ حلقہ پارلیمان محبوب نگر سے منتخب ٹی آر ایس کے اے پی جتیندر ریڈی کیا پارلیمنٹری پارٹی قائد کا عہدہ حاصل کرسکیں گے ۔ ٹی آر ایس میں جاری چہ میگوئیوں اور سرگرمیوں کو دیکھ کر اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یہ بھی ممکن ہے ۔ بتایا جات ہیکہ کے سی آر نے نریند رمودی سے تعلقات کو استوار کرنے کیلئے یہ عہدہ جتیندر ریڈی کو دینے پر غور کررہے ہیں کیونکہ جتیندر ریڈی دہلی میں اپنا اثر و رسوخ رکھتے ہیں اور اس سے قبل بھی وہ بی جے پی کے ٹکٹ پر الیکشن جیت چکے ہیں ۔ 3 جون تک پارلیمنٹری پارٹی قائد کے نام کا اعلان کرنا ہوگا ۔ کے سی آر 2 جون کو چیف منسٹر کی حیثیت سے حلف لینے کے بعد اسی روز پارٹی کے منتخب ایم پیز کا خصوصی اجلاس طلب کرنے کی اطلاعات ہیں اور اسی روز قائد کے انتخاب کے اعلان کی توقع ہے محبوب نگر کے عوام خصوصا سیاسی حلقے نظریں لگائے بیٹھے ہیں کہ ضلع کے قائدین ان اہم عہدوں کے حصوںل میں کہاں تک کامیاب ہوسکتے ہیں۔