تعلیم کو سیاست سے آزاد کرنے کی وکالت

حکومت کے ساتھ نصاب بھی تبدیل ہوجاتا ہے : آر ایس ایس نظریہ ساز بترا
نئی دہلی ۔ 24 نومبر (سیاست ڈاٹ کام) آر ایس ایس نظریات کی حامل دیناناتھ بترا نے جن کی تعلیمی نظام میں اصلاحات کی تجاویز کو ’’زعفرانے‘‘ کی کوشش قرار دیا جارہا تھا، آج یہ دعویٰ کیا کہ ملک کے اسکولس اور کالجس میں جو کتابیں اور نصاب پڑھایا جاتا ہے وہ حکومت کی تبدیلی کے ساتھ بدل جاتا ہے۔ انہوں نے تعلیم کو سیاست سے آزاد کرنے پر زور دیا۔ بترا نے دہلی یونیورسٹی کے ’’نئی تعلیمی پالیسی‘‘ پر سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ملک میں جب حکومت بدلتی ہے تو کتابیں بھی بدل جاتی ہیں، نصاب بھی بدل جاتا ہے جس سے کشیدگی کا ماحول پیدا ہوتا ہے۔ جب مرلی منوہر جوشی وزیرتعلیم تھے، تمام کتابیں تبدیل کردی گئیں۔ اس کے بعد دوسری حکومت آئی اس نے بھی تمام کتابوں کو پھر دوبارہ تبدیل کردیا۔ بترا نے جو اسکولس اخلاقی تعلیم  اور ثقافتی تعلیم کے حامی ہیں، کہاکہ تعلیمی نظام کو خودمختار بنایا جانا چاہئے جس طرح الیکشن کمیشن یا سپریم کورٹ ہے۔ تعلیم کے معاملہ میں کوئی سیاست نہیں ہونی چاہئے بلکہ سیاست میں تعلیم ہونی چاہئے۔ انہوں نے انڈین ایجوکیشن سرویس ادارہ قائم کرنے کی ضرورت پر زور دیا جہاں صرف ان لوگوں کی خدمات حاصل کی جائیں جو اس شعبہ میں مہارت رکھتے ہیں۔